
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے، جس میں یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ مسلم لڑکیاں، ہندو لڑکیوں کو سہیلی بنا کر، مسلم لڑکوں سے ملاقات کروانے لے گئی تھیں۔ گاؤں والوں کی چوکسی کی وجہ سے بسولی روڈ، بدایوں (اتر پردیش) میں پکڑی گئیں۔
یتی روندرا نند سرسوتی نامی یوزر نے ویڈیو کو ایکس پر پوسٹ کرکے لکھا۔’لَو جہاد میں مسلم لڑکیوں کا بہت بڑی حصہ داری ہے ہندو لڑکیوں کو دوست بنا کر، مسلم لڑکوں سے ملوایا جاتاہے۔ گاؤں والوں کی چوکسی کی وجہ سے بسولی روڈ، بدایوں میں پکڑی گئیں، جاگو ہندو جاگو‘۔
X Post Archive Link
دیگر سوشل میڈیو یوزرس بھی ویڈیو پوسٹ کرکے یہی دعویٰ کر رہے ہیں۔
X Post Archive Link
X Post Archive Link
X Post Archive Link
فیکٹ چیک:
متذکرہ بالا ویڈیو سے متعلق کیے جا رہے دعوے کے تناظر میں DFRAC ٹیم نے بعض کی-ورڈ سرچ کیا.
اس دوران ہمیں ایکس پر بدایوں پولیس کا ایک وضاحتی پوسٹ ملا، جس میں کہا گیا ہے کہ مقامی پولیس نے تحقیقات میں پایا کہ دو جوڑے ریسٹورینٹ میں کھانا کھانے گئے تھے۔ کسی غیر مہذب حالت میں نہیں تھے۔ لگائے گئے تمام الزامات غلط ہیں۔

نتیجہ:
زیر نظر DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ ویڈیو میں نظر آنے والے دو جوڑے ریسٹورینٹ میں کھانا کھانے گئے تھے، اس لیے، سوشل میڈیا یوزرس کا دعویٰ گمراہ کُن ہے۔