
فیکٹ چیک: کیا ملا یم سنگھ یادو نے ہندوؤں کو اپنا دشمن بتایا؟
اتر پردیش کے سابق وزیراعلیٰ اور بھارت کے سابق وزیر دفاع ملا یم سنگھ یادو کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہا ہے۔ وائرل ویڈیو میں ملا یم سنگھ یادو کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ "ہم تو ہندوؤں کے دشمن ہیں۔ مسلمانوں کے ساتھ ہیں۔ فخر کے ساتھ مسلمانوں کے ساتھ ہیں۔ انہیں کیا؟ ہماری تو رسالہ میں مجرموں کی پارٹی ہے ہی۔ ایک رسالہ میں ٹی وی پر ملا یم سنگھ مجرم ہیں۔ ہم تو ہیں ہی مجرم۔”
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹویٹر پر یوزر سناتنی بھائی (وینیت شرما) نے وائرل ویڈیو شیئر کر لکھا: "ملا یم یادو کا یہ ویڈیو دیکھنے کے بعد بھی جو یادو برادری سماجوادی پارٹی کی حمایت کرتی ہے، ان کی ذہنیت پر بس افسوس ہی کیا جا سکتا ہے۔”

Source: X
اس کے علاوہ کئی دیگر یوزرس نے بھی اسی طرح کے ملتے جلتے دعووں کے ساتھ وائرل ویڈیو شیئر کیا ہے۔ جسے یہاں اور یہاں کلک کرکے دیکھا جا سکتا ہے ۔
فیکٹ چیک
وائرل ویڈیو کے ساتھ کیے گئے دعوے کی جانچ کے لیے ڈی ایف آر اے سی نے ان وڈ ٹول کی مدد سے ویڈیو کو کی فریم میں تبدیل کیا اور پھر ریورس سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں اسی طرح کا ایک ویڈیو یو ٹیوب پر ملا۔ یہ ویڈیو 27 مارچ 1998 میں ہونے والی لوک سبھا کی کارروائی کا ہے۔ اس ویڈیو کو 29:20 کے ٹائم اسٹیمپ پر سننے سے پتا چلتا ہے کہ ویڈیو کے کچھ حصوں کو ہٹا دیا گیا ہے۔ اس ویڈیو میں ملا یم سنگھ یادو کہتے ہوئے سنائی دیتے ہیں: "میں نے اسی لیے کہا کہ آپ کی سماجوادی پارٹی تو مجرموں کی پارٹی ہے ہی۔ سب رسالے اور ٹی وی میں یہ دکھایا جاتا ہے کہ یہ ملا یم سنگھ کے مجرم ہیں۔ ہم تو ہیں ہی مجرم۔ لیکن آپ جو صاف شفاف تصویر والے ہیں، آپ اپنے بارے میں بتائیں کہ آپ کیا ہیں؟ ہمارے بارے میں تو بہت کچھ آپ کے ذریعے کہا جاتا ہے کہ ہم تو ہندوؤں کے دشمن، مسلمانوں کے دوست ہیں۔ ہم یہ فخر کے ساتھ کہتے ہیں۔”

Source: YouTube
اس کے علاوہ، آگے کی جانچ میں ہمیں ملا یم سنگھ یادو کا یہ خطاب پارلیمنٹ کی ویب سائٹ پر بھی ملا، جسے یہاں پڑھا جا سکتا ہے۔

نتیجہ
لہٰذا، ڈی ایف آر اے سی کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ وائرل ویڈیو گمراہ کن ہے، کیونکہ یہ ویڈیو ایڈٹ کیا گیا ہے۔