
فیکٹ چیک: ٹریفک پولیس اہلکار کی پٹائی کا ویڈیو اودے پور کا بتا کر وائرل ،جانئیے سچائی
سوشل میڈیا پر ایک بزرگ ٹریفک پولیس اہلکار کی پٹائی کا ویڈیو وائرل ہو رہا ہے۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ ویڈیو اودے پور کا ہے۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ چالان کاٹنے پر مسلمانوں نے بزرگ ٹریفک پولیس اہلکار کی پٹائی کی ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹویٹر پر وریفا ئڈ یوزرانورادھا مشرا نے وائرل ویڈیو شیئر کر لکھا کہ "اودے پور پارس چوراہے پر پولیس کے چالان کاٹنے پر مسلمانوں نے بزرگ پولیس والے کی پٹائی کی، جو قانون کو بہت بڑی چیلنج اور خلاف ورزی ہے۔ یہ ویڈیو بتاتا ہے کہ آگے ہندوستان میں کیا ۔ کیا ہوگا، کون ملک چلائے گا، اور سب کا مستقبل کیا ہوگا۔ کڑوا سچ یہ ہے کہ ملک کو باہر سے زیادہ اندر سے خطرہ ہے۔”

Source: X
فیکٹ چیک
وائرل دعوے کی جانچ کے لیے ڈی ایف آر اے سی نے ان وڈ ٹول کی مدد سے ویڈیو کو کی فریم میں تبدیل کیا اور پھر ریورس سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں اسی طرح کا ایک ویڈیو یو ٹیوب پر این ڈی ٹی وی کی رپورٹ ملا۔ 14 جولائی 2015 کو پوسٹ کیے گئے اس ویڈیو کے بارے میں بتایا گیا کہ وائرل ویڈیو شمال مشرقی دہلی کے گوکول پوری کا ہے۔ دو ٹریفک پولیس اہلکاروں کو بھیڑ نے اس لیے پیٹ دیا کہ انہوں نے ہیلمٹ نہ پہننے اور تین افراد کے ساتھ بائیک چلانے کے الزام میں بائیک سوار تین افراد کو روکا تھا۔

Source: YouTube
اس کے علاوہ، ہمیں آگے کی جانچ میں آج تک کی رپورٹ ملی، جس میں وائرل ویڈیو کو دہلی کا بتایا گیا ہے۔
نتیجہ
لہٰذا، ڈی ایف آر اے سی کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ وائرل ویڈیو گمراہ کن ہے، کیونکہ یہ اودے پور کا نہیں بلکہ دہلی کا ہے۔ وہیں، یہ ویڈیو تقریباً 10 سال پرانا ہے۔