سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہے۔ اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سمندر میں ایک بحری جہاز میں آگ لگ گئی ہے اور اس سےبے حساب دھواں نکل رہا ہے۔ جبکہ جہاز کا ایک حصہ سمندر میں ڈوبتا ہوا نظر آ رہا ہے۔ یوزرس اس ویڈیو کو شیئر کر دعویٰ کر رہے ہیں کہ ایک اسرائیلی جہاز یمن کے حملے سے سمندر میں ڈوب گیا۔
ویڈیو شیئر کرتے ہوئے ایک یوزر نے لکھا کہ ’یمن نے ایک اسرائیلی جہاز کو سمندر کی گہرائی میں بھیج دیا۔
فیکٹ چیک
ڈی فریک کی ٹیم نے وائرل دعوے کی تصدیق کے لیے ویڈیو کے کی فریمس کو ریورس امیج سرچ کیا۔ ہمیں اس سے متعلق کئی میڈیا رپورٹس ملیں۔ میری ٹائم ایگزیکٹیو نے 3 فروری 2022 کوشائع رپورٹ میں بتایا کہ بدھ 2 فروری کو نائجیریا کے ساحل پر ایک پرانا ٹینکر پھٹ گیا اور اس میں آگ لگ گئی۔ یہ ٹینکر فلوٹنگ اویل پروڈکشن اینڈ اسٹوریج ویسیل ایف پی ایس او کے طور پر کام کر رہا تھا۔ دھماکے کے بعد جہاز ڈوبنے لگا۔ اس جہاز پر کام کرنے والے دس افراد لاپتہ ہیں اور مانا جا رہا ہے کہ وہ ہلاک ہو چکے ہیں۔ جو جہاز ڈوبا وہ ٹرینیٹی اسپرٹ تھا۔
ٹرینیٹی اسپرٹ نائجیریا کے آئل فیلڈ میں آپریٹر شیبا ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن کمپنی لمیٹڈ کے کنٹرول میں اور نائجر ڈیلٹا کے قریب آف شور اوکپوکیٹی آئل فیلڈ میں کام کر رہا تھا۔
اسکے علاوہ دوسری میڈیا رپورٹس میں بھی ٹرینیٹی اسپرٹ میں آگ لگنے کے بارے میں بتایا گیا ہے
نتیجہ
ڈی فریک کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ ویڈیو شیئر کر یوزرس نے یمن کی جانب سے اسرائیلی جہاز پر حملے کا گمراہ کن دعویٰ کیا ہے۔ وائرل ویڈیو میں نظر آنے والا جہاز فلوٹنگ آئل پروڈکشن اینڈ اسٹوریج ویسیل ایف پی ایس او ٹرینیٹی اسپرٹ،تھا جو نائیجیریا کے تیل کے شعبے میں کام کرنے والی کمپنی شیبا ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن کمپنی لمیٹڈ کی ملکیت تھا، جس میں 2 فروری 2022 کو نائیجیریا کے ساحل پر دھماکہ کے بعد آگ لگ گئی تھی۔