اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے اسرائیل کے زیرقبضہ علاقے گولان میں کیے گئے راکٹ حملے میں بچوں سمیت 12 افراد کی ہلاکت کے واقعے کی سخت مذمت کی ہے۔
سیکرٹری جنرل کے ترجمان سٹیفن ڈوجیرک کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق انہوں نے ہلاک ہونے والوں کے اہلخانہ سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا ہے اور زخمیوں کے لیے جلد صحت یابی کی خواہش کی ہے۔
.@antonioguterres condemns killing of 12 civilians in Druze village of Majdal Shams, in Israeli-occupied Golan.
— UN Spokesperson (@UN_Spokesperson) July 28, 2024
Civilians, and children in particular, should not continue to bear the burden of the horrific violence plaguing the region.
Read more: https://t.co/fIfb4YW3w8
اسرائیل نے اس حملے کی ذمہ داری لبنان کے مسلح گروہ حزب اللہ پر عائد کی ہے جبکہ حزب اللہ کی جانب سے اس دعوے کی تردید سامنے آئی ہے۔ گولان کے علاقے مجدل شمس میں واقع گاؤں دروز پر ہونے والے اس حملے میں ہلاک ہونے والوں میں بیشتر افراد بچے اور نوعمر افراد ہیں۔
شام کے علاقے گولان پر اسرائیل نے 1967 میں قبضہ کر لیا تھا۔ 1981 میں اس نے یکطرفہ طور پر اسے اپنا علاقہ قرار دے دیا تاہم عالمی سطح پر اسرائیل کے اس دعوے کو تسلیم نہیں کیا جاتا۔
کشیدگی روکنے کی اپیل
سیکرٹری جنرل کا کہنا ہے کہ شہریوں بالخصوص بچوں کو اس خطے میں جاری ہولناک تشدد سے تحفظ ملنا چاہیے۔ تنازع کے تمام فریقین کو چاہیے کہ وہ زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کریں اور کشیدگی کو مزید پھیلنے سے روکیں۔
انتونیو گوتیرش نے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل اور لبنان کی سرحد ‘بلیو لائن’ کے آر پار حملے فوری بند کیے جائیں۔ انہوں نے فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ بین الاقوامی قانون کے تحت اپنی ذمہ داریوں کو پورا کریں اور سلامتی کونسل کی قرارداد 1701 پر مکمل عملدرآمد کے عہد کی فوری طور پر تجدید کریں۔
2006 میں منظور کی جانے والی اس قرارداد کے نتیجے میں اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ بندی عمل میں آئی، اسرائیلی فوجیں جنوبی لبنان سے واپس ہوئیں اور دونوں ممالک کے درمیان غیرفوجی علاقہ قائم کیا گیا تھا۔
بلیو لائن پر بڑھتا تناؤ
7 اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملوں اور پھر غزہ میں اسرائیل کی جوابی جنگ کے نتیجے میں اسرائیل اور لبنان کی سرحد ‘بلیو لائن’ پر حالات انتہائی کشیدہ ہیں۔
سرحد کے آر پار راکٹ، ڈرون اور میزائل حملوں کے نتیجے میں دونوں جانب لوگ ہلاک و زخمی ہو رہے ہیں۔ لبنان کے جنوبی علاقے ان حملوں سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں جہاں اسرائیل کے میزائل حملوں میں سیکڑوں افراد کی ہلاکت ہو چکی ہے۔ گزشتہ مہینوں میں سرحد کے دونوں جانب ہزاروں افراد نقل مکانی کر کے محفوظ علاقوں کی جانب جا چکے ہیں۔