
فیکٹ چیک: کیا رکن پارلیمنٹ چندر شیکھر کے حامیوں نے پولیس پر پتھراؤ کیا؟ وائرل ویڈیو کی سچائی جانئیے
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو تیزی سے وائرل ہو رہی ہے، جس میں کچھ پولیس اہلکار کچھ نوجوانوں کو پکڑ کر پولیس اسٹیشن سے باہر لاتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ ان نوجوانوں نے رکن پارلیمنٹ چندر شیکھر آزاد کے لیے زیڈ سیکیورٹی کی مانگ کرتے ہوئے پولیس پر پتھراؤ کیا۔
سوشل میڈیا پر ویڈیو شیئر کر وریفا ئڈ یوزر راجو والمیکی نے لکھا: "ریلی میں راون کے ٹٹو راون کے لیے زیڈ پلس سیکیورٹی کی مانگ کرنے گئے تھے، واپسی پر جوش میں آکر پولیس پر پتھراؤ کر دیا۔ بدلے میں پولیس نے اچھی میزبانی کی۔ اگر کوئی کمی رہ گئی ہو تو بتائیں۔ نام اس طرح ہیں: سورجیت جاٹو، رمن بابو جاٹو، جیتندر جاٹو، دھرم ویر جاٹو۔”

Source: X
اس کے علاوہ کئی دیگر یوزرس نے بھی اسی طرح کے دعووں کے ساتھ ویڈیو شیئر کی ہے۔ جسے یہاں اور یہاں کلک کرکے دیکھا جا سکتا ہے
فیکٹ چیک
وائرل ویڈیو کے ساتھ کیے گئے دعوے کی جانچ کے لیے ڈی ایف آر اے سی نے ان وڈ ٹول کی مدد سے ویڈیو کے کی فریمس کو ریورس سرچ کی۔ اس دوران ہمیں ایک ویڈیو ٹویٹر پرملا، جسے بریلی پولیس نے شیئر کیا تھا۔
ساتھ ہی ایک پریس نوٹ بھی شیئر کیا گیا، جس میں بتایا گیا کہ تھانہ آؤلا، بریلی پولیس نے پی آر وی 0199 ڈائل 112 تھانہ آؤلا پولیس پر پتھراؤ کرنے والے 4 ملزمان کو گرفتار کیا۔ تفصیلات کے مطابق، 01 مارچ 2025 کو شام کے وقت اعلیٰ افسران کے احکامات کے تحت آپریشن سرچ کے دوران پی آر وی 0199 تھانہ آؤلا پر تعینات پولیس اہلکاروں نے رام نگر روڈ پر مشکوک افراد/گاڑیوں کی چیکنگ کی۔ اچانک رام نگر روڈ کی طرف سے ایک موٹر سائیکل آئی، جس پر سوار افراد نے موٹر سائیکل روک کر پولیس اہلکاروں کے ساتھ بدتمیزی کی اور وہاں سے چلے گئے۔ بعد میں وہ اپنے بھائیوں اور دیگر ساتھیوں کے ساتھ واپس آئے اور پولیس پر گالیاں دیتے ہوئے پتھراؤ کیا، جس سے پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔ اس واقعے کے بعد تھانہ آؤلا پولیس نے 4 ملزمان کو گرفتار کیا اور قانونی کارروائی شروع کر دی۔

Source: X
نتیجہ
لہذا، ڈی ایف آر اے سی کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ وائرل دعوہ گمراہ کن ہے، کیونکہ مشکوک افراد کو چیکنگ کے دوران پولیس ٹیم پر پتھراؤ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔