
پاکستان کے وائرل ویڈیو کو مہا کمبھ کا بتاکرگمراہ کن دعویٰ کیا گیا
مہا کمبھ میلہ نے تاریخ کے سب سے بڑے اجتماع کا مشاہدہ کیا ہے۔ دنیا بھر سے زائرین گنگا، یمنا، اور سرسوتی کے سنگم پر مقدس ڈبکی لگانے کے لیے جمع ہوئے ہیں۔
مونى اماؤشیا کے مبارک موقع پر مہا کمبھ میلہ میں ایک بدقسمت واقعہ پیش آیا جس میں بھگدڑ ہوئی، جس کی وجہ سے کئی افراد کی موت اور زخمی ہوئے۔
دعویٰ
اس پس منظر میں، سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے۔ ویڈیو میں لوگوں کے ایک ہجوم کودیکھا جا سکتا ہے۔ اس ویڈیو میں لکھا ہے: "دیکھئے مہاکمبہ میں بھگدڑ کا ماحول ۔”
یہ ویڈیو 30 جنوری 2025 کو اپلوڈ کی گئی تھی۔
فیکٹ چیک
دعوے کی تحقیقات کے لیے، ڈی ایف ار اے سی, نے ویڈیو کے کی فریمس کو ریورس امیج سرچ کیا۔ اس سے کئی ایسی فیک ویڈیوز سامنے آئیں۔ ان ویڈیوز میں، ہمیں ایک ویڈیو ملی جو فیس بک پر 29 جنوری 2025 کو اپ لوڈ کی گئی تھی۔ ویڈیو کا کیپشن تھا "کرک امبری چوک میں ایک خطرناک ایکسیڈنٹ۔”

اس لوکیشن کو ہم نے گوگل میپ پر ‘کرک امبری چوک’ کے بارے میں سرچ کیا جس سے ہمیں پتا چلا یہ پاکستان کے خیبر پختونخوا (کے پی کے) صوبے کے کرک میں واقع ہے۔ یہ امبری کلا علاقے میں انڈس ہائی وے روڈ کےساتھ واقع ہے۔
اس کے علاوہ، ہم نے ‘امبری کلا چوک کرک ایکسیڈنٹ’ کے بارے میں سرچ کیا۔ اس سے ہمیں پاکستان کی میڈیا آؤٹ لیٹ دی ایکسپریس ٹریبیون کی 11 جنوری 2025 کی ایک خبر ملی جس میں اس حادثے کے بارے میں بتایا گیا تھا جو ایک بے قابو لاری کے متعدد گاڑیوں سے ٹکرانے کے بعد یہ حادثہ ہوا تھا۔ اس حادثے میں کم از کم 12 لوگوں کی موت اور 13 زخمی ہوئے تھے۔

پاکستان کی ایک اور میڈیا آؤٹ لیٹ، دی انٹرنیشنل نیوز نے بھی کرک میں ہونے والے اس حادثے کی اسی طرح کی تفصیلات دیں۔ اس نے 11 جنوری 2025 کو رپورٹ کیا۔

نتیجہ
لہٰذہ ، ڈی ایف ار اے سی,کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ حادثے کی یہ وائرل ویڈیو مہا کمبھ میلے کا نہیں ہے۔ بلکہ یہ ویڈیو امبری کلا چوک کا ہے جو پاکستان کے خیبر پختونخوا (کے پی کے) صوبے کے کرک میں واقع ہے۔ اس لئے وائرل ویڈیو میں کیا گیا دعویٰ گمراہ کن ہے۔