
کیا بی سی آئی نے وکلا کے لیے لازمی کم سے کم فیس مقرر کی؟
سوشل میڈیا پر بار کونسل آف انڈیا ,بی سی آئی, کا ایک نوٹیفکیشن خوب تیزی سے وائرل ہو رہا ہے۔ جس میں وکلا کی خدمات کے لیے لازمی کم سے کم فیس مقرر کی گئی ہے۔ ساتھ ہی یہ حکم دیا گیا ہے کہ 1 مارچ 2025 سے بھارت کے تمام وکلا کو اس کی پابندی کرنی ہوگی۔

اس نوٹیفکیشن میں وکلا کی خدمات اور تخمینی فیس کی ایک فہرست بھی دی گئی ہے۔ حالانکِہ، اس نوٹیفکیشن پر کسی افسر کے دستخط بھی نہیں ہیں اور نہ ہی کوئی مہر لگی ہے۔
فیکٹ چیک
وائرل دعوے کی جانچ کے لیے ,ڈی ایف آر اے سی, نے متعلقہ کی ورڈس سرچ کیے۔ اس دوران ہمیں بزنس اسٹینڈرڈ اور لو ٹرینڈ کی رپورٹس ملی، جن میں بار کونسل آف انڈیا ,بی سی آئی, کے حوالے سے اس نوٹیفکیشن کو فیک بتایا گیا ہے۔


رپورٹ میں بتایا گیا کہ بار کونسل آف انڈیا ,بی سی آئی, نے کونسل کے نام پر غلط طریقے سے فیک دستاویز پھیلانے کی نشاندہی کی ہے۔ 15 فروری 2025 کو جاری "آفیشل نوٹیفکیشن – بھارت میں وکلا کے لیے لازمی کم سے کم فیس ساخت” کے عنوان والے اس دستاویز میں 1 مارچ 2025 سے وکلا کے لیے لازمی کم سے کم فیس ساخت نافذ کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں جاری ایک پریس بیان میں کہا گیا ہے کہ اس دستاویز کا مقصد بار کونسل آف انڈیا کے آفیشل حکم کے طور پر خود کو غلط طریقے سے پیش کرکے عوام اور قانونی پیشے کے اراکین کو گمراہ کرنا ہے۔ یہ دھوکہ دہی پر مبنی تخلیق فیک سازی کا ایک عمل ہے، جس میں نقصان پہنچانے، جھوٹے دعووں کی تائید کرنے یا دھوکہ دہی کے ارادے سے ایک فیک دستاویز بنانا شامل ہے۔ دستاویز میں سرکاری دستخط، مناسب حوالہ نمبر، یا طریقہ کار دستاویزات شامل نہیں ہیں۔ "دستخط کی ضرورت نہیں” کا واضح ذکر تصدیق اور توثیق سے بچنے کی دانستہ کوشش ہے، جو کہ فیک دستاویزات بنانے کی ایک معروف حکمت عملی ہے۔
نتیجہ
لہٰذا، ,ڈی ایف آر اے سی, کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ وکلا کے لیے لازمی کم سے کم فیس والا وائرل نوٹیفکیشن فیک ہے، کیونکہ بار کونسل آف انڈیا ,بی سی آئی, نے ایسا کوئی نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا ہے۔