سوشل میڈیا پر ہریانہ کی کتھا واچک دیوی چترلیکھا(Devi Chitralekhaji) کی کچھ تصاویر اس دعوے کے ساتھ شیئر کی جا رہی ہیں کہ انہوں ایک مسلم شخص سے شادی کی ہے۔ جو ان کا کبھی ڈرائیور تھا۔ ساتھ ہی یہ بھی دعویٰ کیا گیا کہ چتر لیکھا نے اپنے شوہر کے مسلم ہونے کی حقیقت بھی اس لیے چھپائی تاکہ ان کا کتھا واچک کا کام بھی چلتا رہے۔
بھارتیہ ہندو کے نام سے فیس بک اکاؤنٹ پر کی گئی پوسٹ میں لکھا ہے کہ #اذان کی آواز کے تئیں پریم، اب آیا سمجھ میں …محترمہ #چترلیکھا کا #شوہر… جی جی، درست پڑھا آپ نے شوہر یعنی پتی، ہسبینڈ کبھی چترلیکھا کا #ڈروائیور تھا اور #مسلم ہے۔ شادی کے بعد ہندو نام #مادھوراج رکھا گیا تاکہ ’کتھا بیچنے‘ میں دقت نہ ہو اور # دھندا آرام سے چلتا رہے۔
فیکٹ چیک:
وائرل تصاویر کی حقیقت جاننے کے لیے ہم نے انٹرنیٹ پر انھیں ریورس امیج سرچ کیا ۔ ہم نے پایا کہ دیوی چترلیکھا (Devi Chitralekhaji) نے 2 جون 2020 کو اپنے آفیشل فیس بک اکاؤنٹ سے مذکورہ دعوے کی تردید کی ہے۔
انہوں نے لکھا،’جھوٹی افواہوں کو مسترد کر دیا گیا۔ 23 مئی 2017 کو گوسیوا دھام اسپتال کے مقدس صحن میں دیوی چترلیکھا (Devi Chitralekhaji) جی کی شادی بلاس پور ، چھتیس گڑھ ’کشیپ گوتریہ‘کانیہ کُبج برہمن خاندان میں شری ارون تیواری جی کے بیٹے شری مادھو تیواری جی سے ہندو رسم و رواج کے ساتھ انجام پائی۔ برائے کرم افواہوں کو نظر انداز کریں…!!!‘۔
نتیجہ
DFRAC کے اس فیکٹ چیک سے واضح ہے کتھا واچک دیوی چترلیکھا کا ایک مسلم نوجوان سے شادی کا دعویٰ غلط اور گمراہ کن ہے۔
دعویٰ: کتھا واچک دیوی چترلیکھا نے کی مسلم نوجوان سے شادی
دعویٰ کنندگان: سوشل میڈیا یوزرس
فیکٹ چیک: گمراہ کن
- فیکٹ چیک: ’کویت میں ہندو شخص کی پٹائی‘ کے دعوے کے ساتھ پرانا ویڈیو وائرل
- فیکٹ چیک: ’آج تک‘ نے پھیلائی حیدرآباد کی مسجد میں کیمیکل دھماکے کی جھوٹی خبر
(آپ DFRAC# کو ٹویٹر، فیس بک اور یوٹیوب پر فالو کر سکتے ہیں۔)