اسلامی سال ہجری کے آخری مہینے ذی الحجہ کا چاند نظر آنے کے بعد سعودی عرب نے سالانہ حج کی تاریخوں کا باضابطہ اعلان کر دیا ہے۔ 4 جون سے سالانہ حج کا آغاز ہوگا۔ دنیا بھر سے دس لاکھ سے زائد مسلمان زائرین حج کے لیے سعودی عرب پہنچ چکے ہیں۔
اسی دوران سوشل میڈیا پر ایک دعویٰ تیزی سے وائرل ہو رہا ہے، جس میں کہا جا رہا ہے کہ موریطانیہ سے حاجیوں کو لے جانے والا ایک طیارہ بحیرہ احمر کے قریب گر کر تباہ ہو گیا ہے، جس میں 220 حاجیوں کی موت ہو گئے ہیں۔
سوشل سائٹ "X” پر ویریفائیڈ یوزر مسٹر تیاگی نے حادثے کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے لکھا: "موریطانیہ میں حاجیوں کو لے جانے والا طیارہ بحیرہ احمر کے قریب گر کر تباہ ہو گیا، جس میں 220 حاجی سیدھے جنت کی طرف روانہ ہو گئے.. اللہ تعالیٰ سب کو جنت الفردوس میں 130 فٹ کی 72-72 حوریں عطا فرمائے.. آمین 🤲 (خبر کی تصدیق اپنے ذرائع سے کریں)”

Source: X
ایک اور ویریفائیڈ یوزر "الہند رسالہ” نے لکھا: اِنَّا لِلّٰہِ وَإِنَّا إِلَیْهِ رَاجِعُوْن 😥 "موریطانیہ کا حج طیارہ بحیرہ احمر کے قریب گر کر تباہ ہو گیا – 220 حاجی شہید .. موریطانیہ سے حج کے لیے جانے والا ایک طیارہ دردناک حادثے کا شکار ہو گیا۔ یہ افسوسناک واقعہ بحیرہ احمر کے قریب پیش آیا، جس میں طیارے میں سوار 220 حاجی صاحبان شہید ہو گئے۔ یہ حادثہ پوری مسلم امت کے لیے گہرے غم اور افسوس کا باعث ہے۔ تمام شہداء اللہ کے وہ مہمان تھے جو اُس کے گھر – کعبہ شریف – کی زیارت کے لیے جا رہے تھے۔ ہم دعا کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ تمام شہداء کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور ان کے اہل خانہ کو صبر جمیل عطا کرے۔ آمین”

Source: X
ایک اور یوزر نے دعویٰ کرتے ہوئے لکھا: وَإِنَّـا إِلَيْهِ رَاجِعونَ "موریطانیہ کے 210 سے زائد حجاج کرام بحیرہ احمر کے قریب طیارہ حادثے میں شہید ہو گئے۔ اللہ انہیں جنت الفردوس عطا فرمائے۔ 🤲🏼
Hajj #Mauritania #planecrash #ppnaravit #الهلال_القادسيه #Beckysangels #อาบูหลานคนแรกของด้อมม่ว”

Source: X
فیکٹ چیک:
وائرل دعوے کی جانچ کے لیے DFRAC نے متعلقہ کی الفاظ کو گوگل پر سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں نیوز پیپر "بلیو پرنٹ” اور "سہارا میڈیا” کی ایک رپورٹ ملی، جس میں اس دعوے کی تردید کرتے ہوئے لکھا گیا کہ موریطانیہ کے حاجیوں کے طیارے کے بحیرہ احمر کے کنارے گرنے کی افواہ جھوٹی ہے۔

Source: Blueprint
اسلامی امور کی وزارت میں موریطانیہ کے حج ڈائریکٹر "الولی طاہا” نے اس دعوے کی تردید کرتے ہوئے تصدیق کی کہ تمام موریطانیہ کے حاجی محفوظ ہیں اور بغیر کسی حادثے کے مقدس سرزمین پر پہنچ چکے ہیں۔ اسی طرح، "موریطانیہ ایئرلائنز” نے بھی تصدیق کی کہ تمام حاجیوں کو بحفاظت سعودی عرب پہنچایا گیا، اور کسی بھی شیڈول پرواز میں کوئی حادثہ پیش نہیں آیا۔ کمپنی نے واضح کیا کہ اس سال کے حج سیزن کے لیے تین آؤٹ باؤنڈ پروازیں چلائی گئیں۔
نتیجہ:
DFRAC کے فیکٹ چیک سے یہ واضح ہے کہ موریطانیہ سے حاجیوں کو لے جانے والے طیارے کے بحیرہ احمر کے قریب گر کر تباہ ہونے کا دعویٰ فیک اور بے بنیاد ہے۔