
کیا مولانا کو یوپی سے بہار میں شراب سمگل کرنے پر یوپی پولیس نےپکڑا؟
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں ایک مولانا کو روتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جب کہ ان کے پاس بہار کے اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو بیٹھے ہیں۔ یوزرس اس ویڈیو کو شیئر کر دعویٰ کر رہے ہیں کہ یوپی سے بہار میں شراب سپلائی کرنے پر مولانا کو یوپی پولیس نے پیٹا اور بعد میں بہار پولیس کے حوالے کر دیا۔ بعد میں تیجسوی یادو مولانا کا حال چال جاننے انکے گھر پہنچے۔
ایک یوزر نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’یہ مولانا بہار کا ہے اور وہ یوپی سے بہار میں شراب سمگل کرتا تھا، پھر ایسا ہوا کہ بابا جی کی پولیس نے پکڑ لیا اور پھر اسے بہار پولیس کے حوالے کر دیا۔ اسلام میں شراب حرام ہے، لیکن شراب کی سمگلنگ ممنوع نہیں ہے۔ مسجد کا مولانا جو پولیس نے شراب سمگل کرتے ہوئے پکڑا تھا۔ تیجسوی یادو ان سے ملنے وہاں پہنچے۔

اس کے علاوہ دیگر یوزر نے بھی ویڈیو شیئر کر ایسے ہی دعوے کیے جسے یہاں کلک کرکے دیکھا جاسکتا ہے۔
فیکٹ چیک
ڈی فریک ٹیم نے وائرل دعوے کی پڑتال کے لیے متعلقہ کیورڈ سرچ کیے، ہمیں 5 فروری 2025 کی اے بی پی نیوز کی رپورٹ ملی، جس میں بتایا گیا تھا کہ 30 جنوری کو بینی پٹی تھانہ علاقے کے کٹئیا گاؤں کے رہائشی محمد۔ فیروز (37) نے بینی پٹی تھانے کے پولیس اہلکاروں پر گاڑی کی چیکنگ کے دوران اسے مار پیٹ اور زخمی کرنے کا الزام لگایا تھا۔ پولیس کی پٹائی کی وجہ سے ان کے جسم پر زخموں کے بہت سے نشانات تھے۔ اس واقعہ کے بعد انہوں نے ایس پی کو کارروائی کے لیے درخواست دی تھی تاہم پولیس کا کہنا تھا کہ گاڑی کی چیکنگ کے دوران محمد فیروز بھاگنے لگے تھے۔
اس واقعہ کے بعد پیر 03 فروری کو سابق نائب وزیر اعلی تیجسوی یادو زخمی محمد فیروز سے ملنے آئے۔

اس کے علاوہ جاگرن ڈاٹ کام کی 4 فروری کی رپورٹ میں بھی بتایا گیا ہے کہ تیجسوی یادو نے محمد فیروز سے ان کے گھر جاکر ملاقات کی۔

3 فروری 2025 کو مدھوبنی پولیس کے ایکس ہینڈل پر ایک پوسٹ کی گئی، جس میں اس واقعے سے متعلق پولیس اہلکاروں کے خلاف کی گئی کارروائی کے بارے میں بتایا گیا۔

نتیجہ
ڈی فریک کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ وائرل ویڈیو میں بلکھتا نظر آنے والا شخص مولانا فیروز ہے جس نے بینی پٹی تھانے کے پولیس اہلکاروں پر گاڑی کی چیکنگ کے دوران مار پیٹ اور زخمی کرنے کا الزام لگایا تھا اور بعد میں تیجسوی یادو مولانا سے ملنے گئے تھے۔ کسی بھی میڈیا رپورٹ میں مولانا کو یوپی سے بہار میں شراب سمگل کرنے پر مارے جانے کا ذکر نہیں ہے۔ لہذا یوزرس کے دعوے گمراہ کن ہیں۔