![بنگلہ دیش میں عوامی لیگ کارکن کے قتل کا ویڈیو ہندوؤں کے خلاف تشدد کا بتاکر گمراہ کن دعویٰ کیا گیا](https://dfrac.org/wp-content/uploads/2024/12/untitled-image101-1.png)
بنگلہ دیش میں عوامی لیگ کارکن کے قتل کا ویڈیو ہندوؤں کے خلاف تشدد کا بتاکر گمراہ کن دعویٰ کیا گیا
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک لاش کو لٹکایا گیا ہے جب کہ ہجوم میں موجود کچھ نوجوان لاش پر تشدد بھی کرتے ہیں۔ یوزرس اس ویڈیو کو شیئر کر دعویٰ کر رہے ہیں کہ بنگلہ دیش میں ہندوؤں کے ساتھ ظلم تمام حدیں پار کر چکا ہے۔
ایک یوزر نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’بنگلہ دیش میں ہندوؤں کے ساتھ ظلم تمام حدیں پار کر چکا ہے۔ میں نے اپنی زندگی میں اس سے زیادہ خوفناک منظر نہیں دیکھا۔
![](https://dfrac.org/wp-content/uploads/2024/12/image-93.png)
اس کے علاوہ دیگر یوزرس نے بھی ویڈیو شیئر کر ایسے ہی دعوے کیے ہیں جنہیں یہاں، یہاں اور یہاں پر کلک کرکے دیکھا جاسکتا ہے۔
فیکٹ چیک
ڈی فریک ٹیم نے وائرل ویڈیو کی پڑتال کے لیے ویڈیو کے کی فریمس کو ریورس امیج سرچ کیا۔ ہمیں یہ ویڈیو یوٹیوب پر ملی، جس کی تفصیل میں بتایا گیا ہے کہ جھنیدہ صدر ای لیگ کی مقامی پورہاٹی یونین کے صدر شاہد الاسلام کو ایک ہجوم نے قتل کر کے ان کی لاش کو لٹکا دیا۔
![](https://dfrac.org/wp-content/uploads/2024/12/image-94.png)
اس کے علاوہ مزید تفتیش پر ہمیں جمنا ٹی وی اور ڈھاکاپوسٹ کی 6 اگست 2024کی رپورٹس ملی۔ جمنا ٹی وی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جھنیدہ صدر ضلع عوامی لیگ کے جنرل سیکرٹری اور صدر ضلع نمبر 9 پورہاٹی یونین کے صدر شاہد الاسلام ہیرون اور ان کے ڈرائیور اختر حسین کو قتل کر کے جلا دیا گیا۔ قتل کے بعد ہیرون کی لاش شہر کے وسط میں پیارا چھتر چوراہے پر لٹکا دی گئی۔ یہ واقعہ پیر 5 اگست کی دوپہر کو پیش آیا۔
![](https://dfrac.org/wp-content/uploads/2024/12/image-95.png)
بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کو پرتشدد مظاہروں کے بعد 5 اگست کو ملک چھوڑنا پڑا تھا۔ اس کے بعد بنگلہ دیش میں ان کی پارٹی کے کارکنوں کے خلاف تشدد کے واقعات رپورٹ ہوئے۔
نتیجہ
ڈی فریک کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ وائرل ویڈیو عوامی لیگ کے کارکن شاہد الاسلام ہیرون کا ہے جسے مشتعل ہجوم نے قتل کر دیا تھا۔ اور جسے یوزرس نے بنگلہ دیش میں ہندوؤں پر حملے کے طور پر شیئر کیا ہے۔ لہذا یوزرس کا دعویٰ گمراہ کن ہے۔