سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہے۔ اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ گاڑیوں کا ایک قافلہ لوگوں کے بہت بڑے ہجوم کے درمیان سے گزر رہا ہے۔ یوزرس اس ویڈیو کو ممبئی میں اے آئی ایم آئی ایم لیڈر امتیاز جلیل کی ریلی کے طور پر شیئر کر رہے ہیں۔ درحقیقت امتیاز جلیل اور اے آئی ایم آئی ایم لیڈروں نے چھترپتی سمبھاجی نگر سے ممبئی تک ایک مظاہرہ کی شکل میں آئین ریلی نکالی تھی، جس میں سنت رام گیری اور بی جے پی ایم ایل اے نتیش رانے کے متنازعہ بیانات کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے ایک یوزر نے لکھا، ’’عاشقان رسول ﷺ کا قافلہ ممبئی میں، چلو ممبئی، ہندوستان کی تاریخ کی سب سے بڑی ریلی۔
اس ویڈیو کو ممبئی میں مسلمانوں کی ریلی بتاتے ہوئے دیپک شرما نامی یوزر نے لکھا کہ یہ پاکستان یا بنگلہ دیش نہیں ہے، یہ عراق، ایران یا افغانستان نہیں ہے، یہ ہمارا ممبئی ہے جہاں مسلمان اپنی طاقت دکھانے سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔ سوتے رہو ہندوؤں۔
اس ویڈیو کو دوسرے یوزرس نے بھی ممبئی میں ریلی کا بتاکر شیئر کیا ہے۔ جسے یہاں، یہاں،
یہاں، یہاں اور یہاں کلک کرکے دیکھا جاسکتا ہے۔
فیکٹ چیک
ڈی فریک ٹیم نے وائرل ویڈیو کے کی فریمس کو ریورس امیج سرچ کیا۔ ہمیں مورکّو نیوز کی جانب سے 16 ستمبر کو پوسٹ کی گئی یہی ویڈیو ملی، جس میں اس ویڈیو کو پوپ فرانسس کے تیمور لیستے کے دورے کا بتایا گیا ہے۔
مزید تفتیش پر، ہمنے پایا کہ یہ ویڈیو ایک فیس بک یوزر نائجیرین کیتھولک نے 12 ستمبر کو پوسٹ کی تھی۔ جس میں اس ویڈیو کو تیمور لیستے میں پوپ فرانسس کا استقبال قرار دیا گیا ہے۔ اس ویڈیو کے کیپشن میں لکھا ہے، ’’پوپ فرانسس کا 100 فیصد کیتھولک نژاد ملک تیمور لیستے کے تاریخی دورے پر استقبال کیا گیا
نتیجہ
ڈی فریک کے فیکٹ چیک سے یہ واضح ہے کہ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو اے آئی ایم آئی ایم لیڈر امتیاز جلیل کی ممبئی میں ریلی کا نہیں ہے۔ یہ ویڈیو کیتھولک ملک تیمور لیستے میں پوپ فرانسس کے استقبال کا ہے۔ اس لیے سوشل میڈیا یوزرس کے دعوے گمراہ کن ہیں۔