سوشل میڈیا پر کانگریس کے رہنما راہل گاندھی کی 23 سکینڈ پر مشتمل ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے۔ اسے شیئر کرنے والے یوزرس کا دعویٰ ہے کہ راہل گاندھی نے کہا کہ گاندھی جی کو اَہِنسا کی تحریک دین اسلام سے ملی تھی۔
ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے دلیپ کمار سنگھ نے لکھا،’کچھ دن پہلے اس بھینکر گیانی بندے (بڑے عالم) نے لوگوں کو بالکل نیا علم دیا تھا کہ ’مہاتما گاندھی نے اَہنسا کی تحریک دین اسلام سے لی تھی!‘ آپ کہیں بھول نہ جائیں اس لیے پھر سے پیش ہے، تاریخ کا علمِ عظیم‘۔
Source: X
قابل ذکر ہے کہ اس ویڈیو کلپ کو دیگر سوشل میڈیا یوزرس نے بھی شیئر کرکے یہی دعویٰ کیا ہے۔ جسے یہاں، یہاں اور یہاں کلک کرکے ملاحظہ کیا جا سکتا ہے۔
فیکٹ چیک:
DFRAC ٹیم نے راہل گاندھی کی وائرل ویڈیو کلپ کی حقیقت جاننے کی غرض سے اسے پہلے متعدد کی-فریم میں کنورٹ کیا اور پھر ریورس امیج سرچ کیا۔ ہمیں ویڈیو کانگریس کے آفیشیل یوٹیوب چینل پر ملا۔ اس ویڈیو کو 11 جنوری 2019 کو اپلوڈ کیا گیا تھا۔ راہل گاندھی کا یہ ویڈیو دبئی میں مہاجر ہندوستانیوں سے خطاب کیے جانے کا ہے۔ اس ویڈیو کے 23:40 منٹ سے 24:55 منٹ کے دورانیے میں راہل گاندھی کی تقریر کو سنا جا سکتا ہے۔
راہل گاندھی نے کہا تھا،’تشدد، غصے کے ماحول میں آپ اسے ہر جگہ دیکھتے ہیں، آپ اسے ریاستہائے متحدہ امریکہ میں دیکھتے ہیں، آپ اسے یوروپ میں دیکھتے ہیں، آپ اسے مشرق وسطیٰ میں دیکھتے ہیں۔ نفرت کے ماحول میں بھارت کے پاس جواب ہے۔ بھارت کے پاس نہ صرف بھارت کو، بلکہ پوری دنیا کو جواب دینے کا خاکہ ہے۔ اَہِنسا (عدم تشدد) ہمارے ڈی این اے میں حلول کر گئی ہے اور یہ محض 50 برسوں سے ہمارے اندر نہیں ہے۔ مہاتما گاندھی اَہِنسا پر سختی سے عمل پیرا تھے۔ مہاتما گاندھی نے اَہِنسا کے نظریہ کو قدیم فلسفۂ ہند سے، اسلام سے، عیسائی مذہب سے، یہودی مذہب سے، ہر عظیم مذہب سے اخذ کیا ہے، جہاں واضح طور پر لکھا گیا ہے کہ ہِنسا (تشدد) سے کسی کو کچھ بھی حاصل نہیں ہوگا‘۔
نتیجہ:
زیر نظر DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ راہل گاندھی کی تقریر کے چھوٹے حصے کو گمراہ کُن دعوے کے تحت شیئر کیا جا رہا ہے۔