سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں کچھ نعرے سنے جا سکتے ہیں مثلاً یوٹی ایڈمنسٹریشن ہوش میں آؤ، ہوم منسٹر ہوش میں آؤ، ہم ہمارا حق مانگتے، نہیں کسی سے بھیک مانگتے۔ انہی نعروں میں مرکز کے زیر انتظام علاقے لداخ کی انتظامیہ کو ہوشیار رہنے کی اپیل بھی سنی جا سکتی ہے۔ ویڈیو میں سڑک پر بھاری ہجوم کو پیدل مارچ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتاہے۔
ٹویٹر پر ایک یوزر نے ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ لداخ کے لوگ بھارت سے اپنی آزادی پانے کے لیے احتجاج کر رہے ہیں۔ اس نے ٹویٹ میں لکھا،’لداخ میں بڑے پیمانے پر احتجاج، بھارت میں ظلم سے آزادی کا مطالبہ @majorgauravarya‘۔
فیکٹ چیک:
ویڈیو کا فیکٹ چیک کرنے کے لیے DFRAC ٹیم نے کچھ کی-ورڈ سرچ کیا اور تین ماہ قبل نیوز چینل NDTV کا ویڈیو ٹویٹ ملا، جس میں بتایا گیا تھا،’دفعہ 370 کے منسوخ ہونے کے بعد اگست 2019 میں ایک علاحدہ مرکز کے زیر انتظام علاقے کے لیے آئین کے چھٹے شیڈیول کے تحت ریاست کا درجہ اور منظوری کا مطالبہ کرتے ہوئے آج لیہہ میں احتجاجی مارچ نکالا گیا تھا۔
ٹائمس ناؤ نے بھی اسی پر ایک ویڈیو پوسٹ کیا تھا، جس میں آئین کے چھٹے شیڈیول کو نافذ کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
نتیجہ:
ہمارے فیکٹ چیک سے یہ واضح ہے کہ احتجاج، آزادی کے لیے نہیں ہے بلکہ اس خطے کے لیے آئین کے چھٹے شیڈیول کے تحت ریاست اور منظوری کی مانگ کے لیے ہے، جسے دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد اگست 2019 میں ایک علاحدہ مرکز کے زیرِ انتظام علاقہ بنایا گیا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ @Samavia196کی جانب سے کیا گیا دعویٰ گمراہ کُن ہے۔