دہلی پولیس کے اے ایس آئی شمبھو دیال کی حال ہی میں افسوسناک موت ہو گئی تھی۔ شمبھو دیال جب ایک خاتون کے موبائل چوری کی شکایت پر ملزم کو گرفتار کرنے پہنچے تو ملزم نے شمبھو دیال پر چاقو سے حملہ کردیا تھا۔ اس حملے کے چند دن بعد ان کی موت ہو گئی۔
وہیں سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ شمبھو دیال پر چاقو سے حملہ کرنے والے ملزم کا نام محمد انیش (انیس) ہے۔ کچھ یوزرس، اسے جہادی بتاتے ہوئے شیئر کر رہے ہیں کہ محمد انیش نے چاقو سے حملہ کیا تھا۔
سدرشن نیوز کے صحافی ساگر کمار نے لکھا،’جہادی محمد انیش نے جس بہادر پولیس اہلکار پر حملہ کیا تھا، آج ان کی موت ہو گئی۔ جہادی نے کیا تھا چاقو سے گود کر ایک جاں باز ایس آئی کا قتل۔ سلام ایسے بہادر مجاہد کو 🙏 جس نے اپنی جان تک کی پرواہ نہیں کی لیکن بڑا سوال مجرموں کے اتنے حوصلے اتنے بلند کیوں…؟‘
اس معاملے پر سدرشن نیوز نے خبر دکھاتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ اے ایس آئی شمبھو دیال کا قتل کرنے والے کا نام جہادی محمد انیش ہے۔
اس کے علاوہ ’ٹائمس ناؤ نوبھارت‘ نے بھی ملزم کو محمد انیش بتایا تھا۔ جسے اس ٹویٹ میں منسلک ویڈیو میں دیکھا جا سکتاہے-’#BreakingNow: دہلی میں ASI شمبھو دیال پر حملے کا #CCTV فوٹیج سامنے آیا، 4 جنوری کو انیس نامی بدمعاش نے کیا تھا چاقوؤں سے حملہ‘۔
وہیں ملزم کو محمد انیش بتاتے ہوئے کئی دیگر سوشل میڈیا یوزرس نے بھی پوسٹ شیئر کیا ہے۔
فیکٹ چیک:
وائرل دعوے کا فیکٹ چیک کرنے کے لیے DFRAC کی ٹیم نے گوگل پر ایک سمپل سرچ کیا۔ ہمیں ’انڈین ایکسپریس‘ کی ایک رپورٹ ملی۔ اس رپورٹ میں ملزم کا نام انیش راج بتایا گیا ہے۔ رپورٹ میں ایک پولیس افسر کے حوالے سے بتایا گیا ہے،’ایک خاتون نے ایک شخص کو پہچانا، جس کے بعد انہوں نے (شمبھو دیال) نے اسے پکڑ لیا، جس کی شناخت مایا پوری کے رہنے والے انیش راج (24) کے طور پر ہوئی ہے۔ جب اے ایس آئی دیال اسے تھانے لا رہے تھے تو انیش نے اے ایس آئی دیال پر اپنی شرٹ چھپا کر رکھے چاقو سے اے ایس آئی دیال پر حملہ کر دیا‘۔
وہیں اس تناظر میں، ہمیں دہلی پولیس کا ایک ٹویٹ ملا۔ اس ٹویٹ میں دہلی پولیس نے واضح کیا کہ ملزم کا نام انیش راج ولد پرہلاد راج ہے۔ دہلی پولیس نے ٹویٹ میں لکھا-’اے ایس آئی شمبھو دیال کو قتل کرنے والے ملزم کا نام انیش راج ولد پرہلاد راج ہے۔ یہ ایک مجرم ہے۔موبائل فون چوری کے الزام میں پکڑنے کے دوران اس نے اے ایس آئی پر چاقو سے حملہ کیا تھا۔ معاملہ فرقہ وارانہ نہیں ہے۔ سوشل میڈیا میں کچھ ہینڈلس کی جانب سے غلط اور گمراہ کن معلومات دی جا رہی ہے۔
نتیجہ:
DFRAC کے زیرِ نظر فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ ملزم کا نام محمد انیش نہیں بلکہ انیش راج ولد پرہلاد راج ہے۔ ساتھ ہی دہلی پولیس نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ اس معاملے میں کوئی فرقہ وارانہ اینگل نہیں ہے، اس لیے سوشل میڈیا یوزرس کا دعویٰ غلط ہے۔