ایک نابالغ سادھو کا ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہا ہے۔ اس ویڈیو میں نابالغ میڈیا کے سامنے جونا اکھاڑہ کے سکریٹری پریم گِری پر بدفعلی کا الزام لگا رہا ہے۔ سوشل میڈیا یوزرس اس ویڈیو کو شیئر کرکے پریم گِری کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ ساتھ ہی کئی یوزرس اس ویڈیو کو فحش کیپشن کے ساتھ شیئر کر رہے ہیں۔
فیس بک پر سوربھ کمار بدھ نامی یوزر کی جانب سے شیئر کیے گئے اس ویڈیو کو اب تک 1.6 ملین بار دیکھا جا چکا ہے۔ وہیں اس پوسٹ کو 38 ہزار سے زیادہ بار لائک کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ اس ویڈیو کو 11 ہزار سے زیادہ بار شیئر کیا گیا ہے۔
علاوہ ازیں اس ویڈیو کو ٹویٹر پر بھی کافی شیئر کیا جا رہا ہے۔
فیکٹ چیک:
وائرل ویڈیو کا فیکٹ چیک کرنے کے لیے DFRAC کی ٹیم نے سب سے پہلے ویڈیو کو کچھ فریم میں کنورٹ کیا۔ اس کے بعد فریمس کو ریورس امیج سرچ کیا۔ ہمیں یہ ویڈیو یوٹیوب پر 26 دسمبر 2018 کو اپلوڈ ملا۔ اس ویڈیو میں نابالغ سادھو میڈیا کے سامنے اپنی آپ بیتی بیان کر رہا ہے۔ اس ویڈیو کو عنوان- ’Golden Baba کے شاگرد نے جونا اکھاڑے کے پریم گری پر لگایا جنسی استحصال کا الزام‘ دیا گیا ہے۔
اس کے بعد گوگل پر اس واقعے کے بارے میں سرچ کرنے پر ہمیں 29 دسمبر 2018 کو ’دینک جاگرن‘ کی ویب سائٹ پر پبلش ایک رپورٹ ملی۔ اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ- ’نابالغ شاگرد نے جونا اکھاڑے کے سکریٹری مہنت پریم گری پر جسمانی استحصال کا الزام لگایا ہے۔ اب یہ نوجوان گولڈن بابا کا شاگرد ہے جسے اس اکھاڑے سے نکال دیا گیا تھا۔ نوجوان نے گولڈن بابا کے ساتھ هریدوار کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس رِدِھم اگروال کو سنت کے خلاف شکایتی خط پیش کیا ہے۔ ایس ایس پی نے کہا کہ کیس کی تفتیش کوتوالی پولیس کو سونپ دی گئی ہے۔ رپورٹ آنے کے بعد مزید کارروائی کی جائے گی۔ دوسری جانب مہنت پریم گری نے ان الزامات کو اپنے خلاف سازش قرار دیا ہے۔
نتیجہ:
DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ وائرل ویڈیو تین سال پرانا ہے۔ اس لیے سوشل میڈیا یوزرس کا دعویٰ گمراہ کن ہے۔