سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو تیزی سے وائرل ہو رہا ہے۔ اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہےکہ راہل گاندھی کی ’بھارت جوڑو یاترا‘ کے دوران کچھ لوگ ’مودی-مودی‘ کے نعرے لگا رہے ہیں۔ سوشل میڈیا یوزرس اس ویڈیو کو شیئر کر رہے ہیں اور بتا رہے ہیں کہ یہ راجستھان کے جھالاواڑ کا بتا رہے ہیں۔
اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے ایک سوشل میڈیا یوزر نے لکھا–’سابق وزیراعلیٰ @VasundharaBJP کے گڑھ #جھالاواڑ میں راہل گاندھی کی یاترا میں لگے مودی-مودی کے نعرے @narendramodi جی کے نعرے #RajasthanJanAakrosh‘۔
وہیں ایک دیگر یوزر نے لکھا،’ جن لوگوں نے ’رام‘ کے وجود پر سوال اٹھائے، جو ’رام‘ کے خلاف تجویز لائے، وہ آج ہم سے ’رام رام‘ کرنے جھالاواڑ آئے ہیں‘۔ جلوہ دکھے گا۔ جھالاواڑ میں راہل کی ریلی میں لگے مودی مودی کے نعرے‘۔
وہیں کئی دیگر یوزرس بھی اس ویڈیو کو شیئر کرکے اسی طرح کے دعوے کر رہے ہیں۔
فیکٹ چیک:
وائرل ویڈیو کا فیکٹ چیک کرنے کے لیے ہم نے گوگل پر ایک سمپل سرچ کیا۔ ہمیں hindi.news18.com کی ایک رپورٹ ملی۔ اس رپورٹ کے مطابق یہ ویڈیو مدھیہ پردیش کے آگر مالوہ کا ہے۔ جہاں کچھ لوگوں نے مودی-مودی کے نعرے لگائے۔
وہیں جب ہم نے جھالاواڑ میں راہل گاندھی کی ’بھارت جوڑو یاترا‘ میں مودی مودی کے نعرے سے متعلق سرچ کیا تو ہمیں این ڈی ٹی وی پر پبلش ایک رپورٹ ملی۔ اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے،’ کانگریس کے رہنما راہل گاندھی ان دنوں بھارت جوڑو یاترا کی وجہ سے کافی سرخیوں بٹور رہے ہیں۔ منگل کی صبح راہل نے دلچسپ ڈھنگ سے اپنی یاترا کی شروعات کی۔ در اصل مارچ کی ایک جھلک پانے کے لیے بی جے پی کے جھالاواڑ دفتر کی چھت پر کئی لوگ اکٹھا تھے، جنھیں راہل گاندھی نے فلائنگ کِس دیا‘۔
نتیجہ:
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ جو ویڈیو جھالاواڑ کا بتایا جا رہا ہے، وہ دراصل مدھیہ پردیش کے آگر مالوہ کا ہے۔ اور جھالاواڑ میں یہ عام عوام میں نہیں بلکہ بی جے پی کارکنان تھے جنہوں نے مودی-مودی کے نعرے لگائے تھے۔ اس لیے سوشل میڈیا یوزرس کا دعویٰ گمراہ کن ہے۔