ساون کے آغاز کے ساتھ ہی کچھ کانوڑیاتریوں کی پٹائی کا ویڈیو سوشل میڈیا پر نیا موضوعِ بحث بن گیا ہے۔ یوزرس، ممتا حکومت کو شدید نشانہ بناتے ہوئے ویڈیو شیئر کر رہے ہیں۔
ارون کمار نامی یوزر نے کیپشن ، ’ادھر #بنگال میں کانوڑ یاتریوں کا یہ حال کر رکھا ہے ممتا کی پولیس نے، یہ ویڈیو نیٹ پر ملا ہے، جسے دیکھتے ہی موڈ خراب ہو گیا، اسے دیکھ کر لگتا ہے کہ ہندوؤں کا بہت برا حال ہے بنگال میں! ‘ کے ساتھ ویڈیو ٹویٹ کیا ہے۔
اسی طرح کئی دیگر یوزرس نے بھی اسی دعوے کے ساتھ اس ویڈیو کو شیئر کیا ہے۔
فیکٹ چیک:
وائرل ویڈیو کی حقیقت جاننے کی غرض سے ہم نے ویڈیو کے مختلف فریم کو انٹرنیٹ پر ریورس امیج سرچ کیا تو ہمیں یہی وائرل ویڈیو @BJP4Bengal کے ویریفائیڈ ٹویٹر ہینڈل پر پایا۔ لیکن، ویڈیو 16 اگست 2021 کو اپ لوڈ کیا گیا تھا ، اس لیے یہ ایک پرانا ویڈیو ہے، جسے کیپشن دیا گیا تھا،’بھوت ناتھ مندر کے سامنے، شیو بھکتوں کو کولکاتا پولیس نےبے رحمی سے پیٹا۔ کیا یہی شیو بھکت ہیں؟ بنگال میں ممتا بنرجی کی حکومت طالبان کی حکومت کی چھوٹی دنیا کے طور پر کام کرتی ہے! شرم!” (اردو ترجمہ)
علاوہ ازیں ہمیں اسی ویڈیو کے ساتھ برسوں پرانے کئی پوسٹ بھی ملے۔
نتیجہ:
ڈی ایف آر اے سی (DFRAC)کے اس فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ وائرل ہونے والا ویڈیو پرانا ہے،لہٰذا سوشل میڈیا یوزر س کی جانب سے جو دعویٰ کیا جا رہا ہے وہ غلط اور گمراہ کن ہے۔
دعویٰ: ممتا پولیس کی جانب سے کانوڑیوں کی پٹائی۔
دعویٰ کنندگان: سوشل میڈیا یوزرس
فیکٹ چیک: گمراہ کن
بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ کا بیان: گاندھی جی نے کروایا تھا سبھاش چندر بوس کا قتل، جانیں، کیا ہے فیکٹ؟
فیکٹ چیک: ناسک میں صوفی مولانا کے قتل کے پیچھے نہیں ہے کوئی فرقہ وارانہ اینگل