انٹرنیٹ پر ہندوستانی پرچم ’ترنگا‘ نذر آتش کرتے ہوئے کچھ لوگوں کی ایک تصویر انٹرنیٹ پر جم کر وائرل ہو رہی ہے۔ سوشل میڈیا پر اس تصویر کو شیئر کرتے ہوئے یوزرس، مسلم کمیونٹی کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
یوزر ‘ ترون سوتی نے فیس بک پر کیپشن لکھا، ’’امن پسند مسلمان آج ہندوستان میں اپنا ترنگا جلا رہے ہیں، HindusUnderAttackInIndia‘‘۔
اسی طرح کئی دیگر صارفین نے بھی اس تصویر کو شیئر کیا ہے۔
فیکٹ چیک:
یہ تصویر، ریورس امیج سرچ کرنے پر ہمیں عالمی شہرت یافتہ نیوز ایجنسی ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ کی ایک ویب سائٹ پرملی۔ علاوہ ازیں تصویر کا ٹائٹل ’پاکستان انڈیا اسلام‘ ہے۔ ساتھ ہی یہ بھی بتایا گیا ہے ، ’مذہبی گروہوں کے حامیوں کی طرف سے لاہور میں 09 جون 2022 کو اسلام اور پیغمبرِ اسلام حضرت محمد ﷺکے بارے میں بی جے پی کی سابق ترجمان نوپور شرما کے توہین آمیز بیان کی مذمت کے لیے ایک مظاہرے کے دوران ہندوستانی پرچم ’ترنگا‘ نذر آتش کیا گیا‘۔
وہیں، ہمیں 9 جون 2022 کو واشنگٹن پوسٹ میں پبلش ایک رپورٹ میں یہی تصویر ملی۔ الجزیرہ نے بھی اس تصویر کا استعمال کرتے ہوئے 10 جون 2022 کو ایک رپورٹ شائع کی تھی، جس میں بتایا گیا تھا کہ بی جے پی رہنماؤں کی جانب سے پیغمبر اسلام ﷺ کے بارے میں تبصرے کے خلاف جنوبی ایشیا میں مظاہرے کیے گئے تھے۔
نتیجہ:
DFRAC کے اس فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ یوزرس، اس تصویر کو گمراہ کن دعوے کے ساتھ شیئر کر رہے ہیں، کیونکہ یہ تصویر ہندوستان میں ترنگا جلانے والی مسلم کمیونٹی کی نہیں بلکہ پاکستان کےشہر لاہور میں ہونے والے ایک مظاہرے کی ہے۔
دعویٰ: ہندوستان میں مسلم کمیونٹی نےجلایا ’ترنگا‘
دعویٰ کنندگان: سوشل میڈیا یوزرس
فیکٹ چیک: گمراہ کن
- فیکٹ چیک: یو اے ای کی بھارت کے گندم کی برآمد پر پابندی سے متعلق ساؤتھ ایشین جرنل کا گمراہ کن دعویٰ وائرل
- روسی صدر پوتن نے بی جے پی کے سابق رہنما کے پیغمبر اسلام ﷺ کے بارے میں متنازعہ بیان کو مذہبی آزادی کی خلاف ورزی قرار دیا، پڑھیں، فیکٹ چیک
(آپ DFRAC# کو ٹویٹر، فیسبک اور یوٹیوب پر فالو کر سکتے ہیں۔)