اوڈیشہ میں پٹاخے چھوڑتے طلباء کی پرانی ویڈیو فرقہ وارانہ دعوے کے ساتھ وائرل

فیکٹ چیک: اوڈیشہ میں پٹاخے چھوڑتے طلباء کی پرانی ویڈیو فرقہ وارانہ دعوے کے ساتھ وائرل

Fact Check Featured Misleading-ur

سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہے۔ اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ نوجوانوں کا ایک گروپ دوسرے گروپ پر پٹاخے برسا رہا ہے۔ اس ویڈیو کے ساتھ فرقہ وارانہ دعوے کرتے ہوئے یوزرس لکھ رہے ہیں کہ جب اوڈیشہ میں دیوالی منانے والے ہندوؤں پر مسلمانوں نے حملہ کیا تو ہندو نوجوانوں نے مسلمانوں کو سبق سکھانے کے لیے پٹاخے برسائے۔

Link

اس کے علاوہ دیگر یوزرس نے بھی ویڈیو شیئر کر ایسے ہی دعوے کیے، جسے یہاں کلک کرکے دیکھا جاسکتا ہے۔
 

فیکٹ چیک

ڈی فریک ٹیم نے وائرل ویڈیو کی پڑتال کے لیے ویڈیو کے کی فریمس کو ریورس امیج سرچ کیا۔ ہمیں یہ ویڈیو ایک یوٹیوب چینل پر 10 نومبر 2018 کو اپ لوڈ ملا۔ اس ویڈیو کے ساتھ جانکاری دی گئی ہے کہ ویر سریندر سائی انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز اینڈ ریسرچ’ ویمسار ‘ہاسٹل کے طلبہ نے ہاسٹل پر راکٹ پٹاخے برسائے۔

ہمیں اس واقعے کے بارے میں 1 نومبر 2024 کو شائع اوڈیشا ٹی وی کی ایک رپورٹ ملی، جس میں وائرل ویڈیو سے متعلق ایک تصویر لگی ہے، اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اوڈیشہ کے کالج کے طلباء نے دیوالی کے دوران ایک دوسرے کے ہاسٹل پر راکٹ فائر کیے۔ فائرنگ کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے۔ یہ ویڈیو ویمسار میڈیکل کالج برلا میں فلمایا گیا ہے۔ ویڈیو میں طلباء کے دو گروپ ایک دوسرے کے ہاسٹل کی عمارتوں پر پٹاخے چھوڑتے نظر آ رہے ہیں۔ جبکہ ویڈیو میں ایک جگہ پر ہیلمٹ پہنے ہوئے لڑکوں میں سے ایک اپنے حریف طلباء کے ہاسٹل پر راکٹ چھوڑتا ہے۔

Link

دیگر رپورٹس میں بھی اس واقعہ کو ویمسار ہاسٹل سے منسوب کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ان میڈیا رپورٹس میں کہیں بھی دیوالی منانے والے ہندوؤں پر مسلمانوں کے حملہ کرنے کے واقعے کا ذکر نہیں ہے۔

نتیجہ

ڈی فریک کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ وائرل ویڈیو ویمسار کالج، اڈیشہ کے طلباء کا ہے جو ایک دوسرے پر پٹاخے راکٹ چھوڑ رہے ہیں۔ یہ ویڈیو تقریباً 6 سال پرانی ہے۔ میڈیا رپورٹ میں ویڈیو کے حوالے سے کسی فرقہ وارانہ واقعے کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ اس لیے یوزرس کا دعویٰ غلط ہے۔