فیکٹ چیک: بھوپال میں مسلم نوجوانوں کے "پاکستان زندہ باد" کے نعرے لگانے پر پولیس کی جانب سے جلوس نکالنے کا گمراہ کن دعویٰ وائرل

فیکٹ چیک: بھوپال میں مسلم نوجوانوں کے "پاکستان زندہ باد” کے نعرے لگانے پر پولیس کی جانب سے جلوس نکالنے کا گمراہ کن دعویٰ وائرل

Fact Check Featured Misleading-ur

بھارت اور پاکستان کے درمیان سیزفائر کا اعلان ہو چکا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان پہلگام میں سیاحوں پر دہشت گرد حملے کے بعد سے کشیدگی جاری تھی۔ اس دوران سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے، جس کے ساتھ یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں مسلم نوجوانوں نے "پاکستان زندہ باد” کے نعرے لگائے، جس کے بعد پولیس نے ان نوجوانوں کو مارا پیٹا اور شہر میں جلوس نکالا۔ وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ملزمان کے کپڑے پھٹے ہوئے ہیں۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ویریفائیڈ یوزرس جیسے دیپک شرما، سورج سنگھ چوہان اور اوشین جین سمیت دیگر نے بھی اسی دعوے کے ساتھ اس ویڈیو کو شیئر کیا۔

Source: X

Source: X

Source: X

فیکٹ چیک

وائرل ویڈیو کے ساتھ کیے گئے دعوے کی جانچ کے لیے DFRAC نے ویڈیو کے اہم فریمز کو ریورس امیج سرچ کے ذریعے سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں ویڈیو کا اسکرین شاٹ "پترکا” اور "NDTV مدھیہ پردیش/چھتیس گڑھ” کی رپورٹ میں ملا۔ ان رپورٹس میں ویڈیو کے حوالے سے یہ جانکاری دی گئی ہیں کہ "مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال کے بدنام زمانہ بدمعاش زبیر مولانا کو آخرکار بھوپال پولیس نے سبق سکھا دیا ہے۔ 50 سنگین مقدمات میں مطلوب زبیر مولانا کو 6 ماہ بعد گرفتار کیا گیا ہے۔ شہر کے تھانہ ٹیلا جمال پورہ، منگل وارا، گوتم نگر، ہنومان گنج اور کرائم برانچ کی ٹیم نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے 30 ہزار روپے کے انعامی بدمعاش کو اس کے تین ساتھیوں سمیت گرفتار کیا۔ گرفتاری کے بعد پولیس نے بدمعاش کا جلوس نکالا۔ شہر کے ٹیلا جمال پورہ، منگل وارا اور قاضی کیمپ کے علاقوں میں بدمعاشوں کا جلوس نکالا گیا۔ واضح رہے کہ بدمعاش نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر شہر کے دو علاقوں میں فائرنگ کر کے لوگوں میں خوف و ہراس پھیلایا تھا۔ زبیر مولانا گزشتہ 6 ماہ سے پولیس کی گرفت سے فرار تھا اور حلیہ بدل کر روپوش تھا۔”

ان میڈیا رپورٹس میں کہیں بھی "پاکستان زندہ باد” کے نعرے لگانے کا ذکر نہیں کیا گیا ہے۔

Link

نتیجہ

DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ وائرل ویڈیو کے ساتھ کیا گیا دعویٰ گمراہ کن ہے، کیونکہ بھوپال پولیس نے زبیر مولانا کا جلوس "پاکستان زندہ باد” کے نعرے لگانے پر نہیں، بلکہ اس کے سنگین جرائم کی بنیاد پر نکالا تھا۔