
فیکٹ چیک: کیا اسرائیل کے ساتھ جنگ کا مطالبہ لے کر دس لاکھ ترک شہری سڑکوں پر نکل آئے؟ وائرل ویڈیو کا سچ جانیں
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے۔ اس ویڈیو کو ترکی کا بتایا جا رہا ہے۔ ویڈیو کے ساتھ یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ ترکی کے دس لاکھ شہری سڑکوں پر نکل آئے ہیں اور ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان کے استعفیٰ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ وہ اسرائیل کے ساتھ ترکی کی جنگ چاہتے ہیں۔
سوشل میڈیا ایکس پر وائرل ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے "وائس آف ہیومن” نے لکھا کہ ترکی میں اس وقت تقریباً دس لاکھ لوگ سڑکوں پر احتجاج کر رہے ہیں اور ایردوان کے فوری استعفیٰ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ترکی کے شہری اسرائیل کے ساتھ جنگ چاہتے ہیں۔

Source: X
اس کے علاوہ کئی دیگر یوزرس نے بھی اسی طرح کے ملتے جلتے دعووں کے ساتھ وائرل ویڈیو کو شیئر کیا ہے۔جسے یہاں کلک کرکے دیکھا جا سکتا ہے۔
فیکٹ چیک
وائرل ویڈیو کے ساتھ کیے گئے دعوے کی جانچ کے لیے ڈی ایف آر اے سی نے ویڈیو کو ان وڈ ٹول کی مدد سے کی فریم میں تبدیل کیا اور پھر کی فریم کو ریورس سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں اسی طرح کا ایک ویڈیو یوٹیوب پر ملا۔ جہاں ویڈیو کو کیپشن دیتے ہوئے لکھا گیا تھا: "ترکی کے صدر ایردوان کے اپنے سیاسی مخالف، إسطنبول کے میئر اکرام امام اوغلو کو جیل بھیجنے کے بعد ترکی میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے ہوئے۔”

Source: YouTube
آگے کی جانچ میں فرانس 24 کی ایک رپورٹ ملی، جس میں احتجاجی مظاہروں کے بارے میں بتایا گیا کہ یہ احتجاج ترکی پولیس کے بدھ کے روز إسطنبول کے طاقتور میئر اکرام امام اوغلو کو بدعنوانی اور "دہشت گردی” کے الزامات میں حراست میں لینے کے خلاف تھا۔ امام اوغلو صدر رجب طیب ایردوان کے اہم سیاسی مخالف ہیں، اور ان کی گرفتاری اس وقت ہوئی جب پارٹی کی جانب سے انہیں 2028 کے صدارتی انتخابات کے لیے اپنا امیدوار قرار دیے جانے کی توقع تھی۔

Source: France24
نتیجہ
لہٰذا، ڈی ایف آر اے سی کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ وائرل دعویٰ گمراہ کن ہے۔ کیونکہ وائرل ویڈیو إسطنبول کے میئر اکرام امام اوغلو کی گرفتاری کے خلاف تھی، نہ کہ ترکی کے اسرائیل کے ساتھ جنگ کے مطالبے کے حوالے سے۔ اس لئے سوشل میڈیا پر یوزرس کا دعویٰ گمراہ کن ہے۔