
فیکٹ چیک: بنگلہ دیش میں صوفی سنت کے مزار پر حملے کو ہندو مندر کا بتاکر وائرل
ایک وائرل ویڈیو میں ایک مذہبی ادارے کے کمپلیکس میں تخریب کاری اور آتش زنی دکھائی گئی ہے۔ ویڈیو میں موجود متن بتاتا ہے کہ یہ ویڈیو مغربی بنگال سے ہے اور یہ سب کچھ ایک ہندو مندر کے خلاف ہو رہا ہے۔ یہ ویڈیو لوگوں سے گزارش کرتی ہے کہ وہ دیگر مذاہب کے ساتھ بھائی چارے پر نظرثانی کریں۔

فیکٹ چیک
ڈی ایف آر اے سی ٹیم نے تحقیقات کے لیے ویڈیو کے کی فریمس کو ریورس امیج سرچ کیا۔ سرچ سے ہمیں دیگر ویڈیوز اور رپورٹس ملیں۔ ایک فیس بک لائیو ویڈیو میں صوفی سنت کے مزار پر تخریب کاری اور آتش زنی کو دکھایا گیا تھا۔

اس کےعلاوہ ہمیں 28 فروری 2025 کو ڈی بی سی نیوز کی طرف سے اپلوڈ ایک یوٹیوب ویڈیو ملی ۔ ویڈیو میں دکھایا گیا کہ صوفی سنت کے مزار پر تخریب کاری اور آتش زنی کی گئی تھی تاکہ مزار پر ہونے والے عرس کو روکا جا سکے۔ ویڈیو کا عنوان انگریزی میں ہے کہ : "دیناج پور میں، توحیدی جنات کے بینر تلے، مزار پر عرس کو روکنے کے لیے تخریب کاری اور آتش زنی

مارچ 2025 کی شمال مشرقی نیوز کی ایک رپورٹ میں دیناج پور ضلع کے گھوراگھاٹ علاقے میں رحیم شاہ بابا بھنڈاری کے مزار کو آگ لگائے جانے کا ذکر کیا گیا ہے۔

اس کے بعد، صوفی سنت کے نام کو جاننے کے بعد، ہم نے ایک اور کی ورڈ سرچ کی: "رحیم شاہ بابا بھنڈاری مزار گھوراگھاٹ”۔ اس سرچ نے ہمیں بنگلہ دیشی نیوز آؤٹ لیٹ، بنگلہ ایف ایم کی رپورٹس ملی، جس نے اس معاملے پر دو رپورٹس شائع کی تھیں۔ پہلی رپورٹ 21 فروری 2025 کو شائع ہوئی، جس میں دیناج پور کے گھوراگھاٹ اپازیلا میں حضرت غوث الاعظم رحیم شاہ بابا بھنڈاری روضہ شریف کے آنے والے عرس کے بارے میں توقعات کا ذکر کیا گیا تھا۔

دوسری رپورٹ 28 فروری 2025 کو شائع ہوئی، جس میں دیناج پور کے گھوراگھاٹ میں صوفی سنت کے مزار پر آتش زنی، تخریب کاری، اور لوٹ مار کا ذکر کیا گیا تھا۔

نتیجہ
لہٰذا، ڈی ایف آر اے سی کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ ویڈیو کلپ ہندوستان کے مغربی بنگال سے نہیں ہے۔ ویڈیو دراصل بنگلہ دیش کے دیناج پور کے گھوراگھاٹ سے ہے۔ یہ ایک گروہ توحیدی جنات کی طرف سے صوفی سنت کے مزار پر آتش زنی اور تخریب کاری کو دکھاتی ہے۔
تجزیہ: گمراہ کن