لبنان میں اقوام متحدہ کی عبوری امن فورس (یونیفیل) نے ملکی فوج پر اسرائیل کے حملوں کو باعث تشویش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایسی کارروائیاں بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہیں۔
یونیفیل کے فورس کمانڈر میجر جنرل آرولڈو لازارو کا کہنا ہے کہ لبنان کی فوج نے اعلان کر رکھا ہے کہ وہ حزب اللہ اور اسرائیل کے مابین جاری لڑائی کا حصہ نہیں بنے گی لیکن اس کے باوجود اسرائیل کی فوج نے اس پر حملے کیے ہیں۔
Statement:
— UNIFIL (@UNIFIL_) November 25, 2024
UNIFIL is seriously concerned by numerous strikes on the Lebanese Armed Forces (LAF) inside the Lebanese territories, despite their declared non-involvement in the ongoing hostilities between Hizbullah and Israel.
لبنان کی فوج نے بتایا ہے کہ رواں ہفتے اسرائیل کے متعدد حملوں میں اس کے 45 اہلکاروں کی ہلاکت ہوئی اور متعدد عسکری تنصیبات کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
یونیفیل نے ہلاک ہونے والے اہلکاروں کے اہلخانہ سے دلی تعزیت کا اظہار اور زخمیوں کی جلد از جلد بحالی کی خواہش کی ہے۔
قرارداد 1701 کی خلاف ورزی
فورس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ لبنان کی مسلح افواج پر اس کی ملکی حدود میں ایسے حملے سلامتی کونسل کی قرارداد 1701 اور بین الاقوامی انسانی قانون کی پامالی ہیں جو کسی لڑائی میں حصہ نہ لینے والوں کے خلاف تشدد کی ممانعت کرتا ہے۔
یونیفیل نے واضح کیا ہے کہ حزب اللہ اور اسرائیل کے مابین جنگ کا خاتمہ کرنے میں قرارداد 1701 کا اہم کردار ہے اور اس پر عملدرآمد میں لبنان کی مسلح افواج پر نمایاں ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔
مشن نے لبنان میں جاری لڑائی اور دونوں ممالک کی عارضی سرحد کے متوازی بلیو لائن کے قریب بڑے پیمانے پر تباہی اور انسانی نقصان پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اس نے تمام متحارب فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے اختلافات جنگ کے بجائے بات چیت سے حل کریں۔