سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بائک پر سوار مسلم نوجوانوں کو ہجوم پکڑ کر انکی تلاشی لے رہا ہے۔ اس دوران نوجوانوں کی موٹر سائیکل کے بیگ سے ہرے رنگ کا جھنڈا ملا۔ اس ویڈیو کو شیئر کرنے والے یوزرس دعویٰ کر رہے ہیں کہ مسلم نوجوانوں کی موٹر سائیکل سے پاکستان کا جھنڈا برآمد ہوا ہے۔
اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے ہم لوگ وی دی پیپل نامی صارف نے لکھا کہ باغپت کے سگھاولی تھانہ علاقے کے امین نگر سرائے میں پاکستانی پرچم لہرانے والے لوگوں کو مقامی لوگوں نے پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیا۔
بہت سے دوسرے یوزرس نے بھی اسی طرح کے دعووں کے ساتھ اس ویڈیو کو شیئر کیا ہے۔ جسے یہاں،
یہاں، یہاں اور یہاں دیکھا جاسکتا ہے۔
فیکٹ چیک
ڈی فریک ٹیم نے وائرل دعوے کی تصدیق کے لیے باغپت پولیس کے آفیشیئل ایکس ہینڈل کو دیکھا۔ پولیس نے اس واقعے کے حوالے سے ڈس کلیمر پوسٹ کیا ہے۔ پولیس کے مطابق موٹر سائیکل سے ملنے والا جھنڈا پاکستان کا نہیں تھا۔
باغپت پولس نے تردید نوٹ میں لکھا ہے، ’’16-09-2024 کو بائک پر سوار 3 نوجوان گوس پور سے میرٹھ جا رہے تھے، جن کی بائک پر سبز رنگ کا کپڑا رکھا ہوا تھا۔ راستے میں کچھ مقامی لوگوں نے انہیں روکا اور سبز رنگ کے کپڑے کو پاکستان کا جھنڈا قرار دیتے ہوئے ناراضگی ظاہر کی۔ سنگھاولی اہیر پولیس اسٹیشن نے جب مذکورہ کیس کی تفتیش کی تو مذکورہ نوجوان کے پاس جو سبز رنگ کا کپڑا تھا وہ عید میلاد کے تہوار سے متعلق پایا۔ مذکورہ کپڑا پاکستان کا جھنڈا نہیں تھا۔
نتیجہ
ڈی فریک کے فیکث چیک سے واضح ہے کہ سوشل میڈیا پرکیا جا رہا دعویٰ غلط ہے۔ مسلم نوجوانوں کی موٹر سائیکل سے ملا جھنڈا پاکستان کا نہیں تھا، یہ سبز جھنڈا عید میلادالنبی کا تھا۔