سوشل میڈیا پروائرل ایک ویڈیو میں ایک خاتون کو اس کے منہ پر اسکاچ ٹیپ لگائے ہوئے اور اس کے ہاتھ پیچھے بندھے ہوئے دکھایا گیا ہے،اس ویڈیوکو یوزرنے اس دعوے کے ساتھ شیئر کیا ہے کہ بنگلہ دیش میں ہندو خواتین! جن کی عصمت دری کی جا رہی ہے اور جنہیں قتل کیا جا رہا ہے! ہندو بنگلہ دیش میں نسل کشی کو دیکھ رہے ہیں یہ تصاویر اور ویڈیوز آپ کو بہت بے بس محسوس کرا رہے ہیں!
فیکٹ چیک
پڑتال کرنے پر ڈی فریک ٹیم کو جگن ناتھ یونیورسٹی (جے این یو شارٹ اسٹوریز) کے فیس بک پیج پر یہ ویڈیو ملا جس میں بتایا گیا ہے کہ "لڑکی جگن ناتھ یونیورسٹی 2021-22 تعلیمی سال کی ایک عام طالبہ ہے۔ یہ ویڈیو چند روز قبل اونتیکا کی خودکشی کے خلاف احتجاج کرنے کے لئے منعقد ایک ڈرامے کا ایک منظر ہے۔ ویڈیو 26 جولائی 2024 کو اپ لوڈ کیا گیا تھا۔
نتیجہ
ڈی فریک کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ یہ ویڈیو جگناتھ یونیورسٹی میں احتجاج کا ہے جب اونتیکا کی خودکشی کے خلاف طلبہ نے ڈرامے کی شکل میں احتجاج کیا تھا ۔ اس لیے سوشل میڈیا یوزرس کا دعویٰ گمراہ کن ہے۔