سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کیا گیا ہے۔ اس میں ایک خاتون، ایک شخص کو پولیس سے بچاتی ہوئی نظر آ رہی ہے۔ اس دوران وہ پولیس کا گریبان تک پکڑ لیتی ہے۔ پھر بھی وہ پولیس کو روکنے میں ناکام رہتی ہے۔
ویڈیو شیئر کرکے یوزر نے لکھا کہ- تلنگانہ میں عام آدمی تو کیا قانون کا تحفظ کرنے والی پولیس بھی محفوظ نہیں ہے۔
X Post Archive Link
فیکٹ چیک:
وائرل ویڈیو کی حقیقت جاننے کی غرض سے DFRAC نے پہلے اسے بعض کی-فریم میں کنورٹ کیا۔ پھر انھیں Google کی مدد سے ریورس سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں کچھ میڈیا رپورٹس ملیں۔
نیو انڈین ایکسپریس کے مطابق- ویڈیو، لاک ڈاؤن کے وقت کا ہے۔ 4 اپریل 2020 کو حیدرآباد میں ایک خاتون اور اس کے بیٹے نے چیک پوسٹ پر انھیں روک کر پوچھ گچھ کرنے والے پولیس حکام پر حملہ کر دیا تھا۔
زینت بیگم (45) نے دعویٰ کیا کہ پولیس نے ان کے 21 برس کے بیٹے کے ساتھ گھٹیا سلوک کیا تھا۔
بعد ازاں خاتون اور اس کے بیٹے کو گرفتار کر لیا گیا اور پولیس اہلکاروں پر حملہ کرنے کے الزام میں ریمانڈ پر بھیج دیا گیا۔ پولیس کے مطابق ان سے ٹرپل ڈرائیونگ (تین سوار) کا چالان کرنے کے لیے معلومات طلب کی گئی، لیکن خاتون اور اس کے بیٹے نے معلومات فراہم کرنے کے بجائے پولیس پر حملہ کر دیا۔
نیوز میٹر نے بھی اس واقعہ کو کور کیا تھا۔
newindianexpress.com & newsmeter.in
نتیجہ:
زیر نظر DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ وائرل ویڈیو، حال-فی الحال کا نہیں ہے۔ یہ اپریل 2020 کا ہے۔ پولیس پر حملہ کرنے کے الزام میں خاتون اور اس کے بیٹے کے خلاف کاروائی ہوئی تھی۔ اس لیے سوشل میڈیا یوزرس (@ajaychauhan41) کا دعویٰ گمراہ کُن ہے۔