سوشل میڈیا پلیٹ فارم @X پر ایک ویڈیو شیئر کیا جا رہا ہے۔ اس ویڈیو میں کچھ لوگ، برقع پوش مسلم خواتین پر بالٹی سے پانی پھینک رہے ہیں، جس کی وجہ سے وہ ڈر کر بھاگ رہی ہیں۔
یوزرس، دعویٰ کر رہے ہیں کہ بھارت میں مسلم لڑکیوں کو ٹیررائزڈ (دہشت زدہ) کیا جا رہا ہے۔
Archive Link
X Archive Link
X Archive Link
X Archive Link
فیکٹ چیک:
ٹیم DFRAC نے وائرل ویڈیو کے کی-فریم کو ریورس سرچ کیا اور یہی ویڈیو فیس بُک پیج Lanka Sun News کی جانب سے 24 فروری 2019 کو اپلوڈ پایا۔
اس پوسٹ میں ویڈیو کے بارے میں لکھا گیا تھا کہ سری لنکا کی ایسٹرن یونیورسٹی میں رینگنگ، حد سے تجاوز کر گئی ہے۔
ساتھ ہی، DFRAC ٹیم کو اس واقعہ پر تمل میں puthithu.com کی ایک نیوز رپورٹ بھی ملی۔
رپورٹ کے مطابق یونیورسٹی کے وائس چانسلر، ایف سی نے کہا تھا کہ یونیورسٹی میں یہ قابل قبول نہیں ہوگا۔ ملزم طلبہ کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ سری لنکا میں 1998 میں بنے قانون کے مطابق تعلیمی اداروں میں چھیڑخانی اور تشدد کے دیگر عمل، جرم کے زمرے میں آتے ہیں، جس پر 10 برس کی سزا ہو سکتی ہے۔
نتیجہ:
زیر نظر DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ وائرل ویڈیو بھارت کا نہیں، سری لنکا کا ہے۔ سنہ 2019 میں اسیٹرن یونیورسٹی میں ریگنگ کے دوران طالبات پر پانی پھینکا گیا تھا۔ اس لیے، سوشل میڈیا یوزرس کا دعوی گمراہ کُن ہے۔