سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے، جسے یوزرس اس دعوے کے تحت شیئر کر رہے ہیں کہ اندرلوک (دہلی) میں جہاں پولیس اہلکار نے نمازیوں کو لات ماری تھی، اسی جگہ اس جمعہ کو دونوں طرف کی سڑک کو جام کرکے نماز ادا کی گئی۔ سوشل میڈیا یوزرس اسے دہلی پولیس کے لیے چیلنج قرار دے رہے ہیں۔
اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے اکھنڈ بھارت سنکلپ نامی ایکس یوزر نے لکھا،’یہ تو کھلم کھلا DelhiPolice کو چیلنج ہے! اندرلوک میں پورا روڈ بلاک کرکے، پڑھی گئی جمعے کی نماز! لات مار کر مجرموں کو روکنے والوں سسپینڈ کروگے تو سر پر پیشاب کریں گے۔ اب دونوں جانب سڑک روک دی ہے اور حکام بلوں میں چھپ گئے ہیں‘۔
دیگر بہتریرے سوشل میڈیا یوزرس نے بھی ویڈیو کو شیئر کیا ہے، جنھیں یہاں، یہاں اور یہاں کلک کرکے پڑھا جا سکتا ہے۔
فیکٹ چیک:
وائرل ویڈیو سے متعلق DFRAC ٹیم نے پولیس کے ایک آفیشیل ایکس ہینڈل ’@DcpNorthDelhi‘ کو چیک کیا۔ یہاں بتایا گیا ہے کہ وائرل ویڈیو اس جمعہ کا نہیں ہے۔ یہ عید کا پرانا ویڈیو ہے۔ سڑک کے دونوں طرف نقل و حمل (ٹریفک) معمول پر تھا اور ایسا کوئی واقعہ نہیں ہوا تھا۔
مزید برآں، DFRAC ٹیم نے اندرلوک میں جمعہ کے روز، نماز کے تناظر میں گوگل پر کچھ کی-ورڈ سرچ کیا۔ ہمیں کچھ میڈیا رپورٹس ملیں، جن میں بتایا گیا کہ رمضان کے پہلے جمعہ کو اندرلوک میں پُرامن ڈھنگ سے نماز ادا کی گئی۔ نمازیوں نے اس بار مسجد کے اندر ہی نماز ادا کی ہے۔
ہندی اخبار ہندوستان کی ویب سائٹ پر پبلش نیوز رپورٹ کے مطابق گذشتہ جمعے کو ہوئی کشیدگی کے پیش نظر اس جمعہ کو اندرلوک میں سکیورٹی انتظام سخت تھا۔ رمضان کے پہلے جمعے کی نماز پُر امن ماحول میں ادا کی گئی۔ اس ہفتے سڑک پر نماز نہیں پڑھی گئی۔ سبھی نمازی مسجد کے اندر ہی رہے۔
نتیجہ:
زیر نظر DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ وائرل ویڈیو اس جمعہ کا نہیں بلکہ عید کا پرانا ویڈیو ہے، لہٰذا سوشل میڈیا یوزرس کا دعویٰ گمراہ کُن ہے۔