سوشل میڈیا پر سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان (#MBS) کے ساتھ عراقی مذہبی شیعہ رہنما مقتدیٰ الصدر کی تصویر اس دعوے کے تحت شیئرکی جا رہی ہے کہ-عراقی اعتدال پسند رہنما مقتدیٰ الصدر کو اغوا کر لیا گیا ہے اور اس واردات میں شک سوئی کلیدی طور پر ایران کی جانب ہے ۔
ٹیرر الارم نامی ایکس اکاؤنٹ نے اپنے پوسٹ میں مقتدیٰ الصدر کے اغوا کا دعویٰ کیا ہے۔
X Post Archive Link
ٹیرر الارم ایکس اکاؤنٹ کے بایو کے مطابق یہ دنیا کا پہلا اے آئی-جنریٹیڈ نیوز اور وییوزدینے والا ادارہ ہے۔
فیکٹ چیک:
DFRAC کی ٹیم نے مقتدیٰ الصدر کے اغوا سے متعلق وائرل ہو رہے دعوے کی حقیقت جاننے کی غرض سے امختلف کی-ورڈ سرچ کیے تاہم، ٹیم کو کہیں بھی ایسی کوئی نیوز نہیں ملی، جس میں انھیں اغوا کیے جانے کا دعویٰ کیا گیا ہو۔
aina, news.google, aljazeera, albawaba & iraqinews
وہیں، ہم نے جب تصویر کو سرچ کیا تو پایا کہ MBS کے ساتھ مقتدیٰ الصدر کی یہ تصویر، 2017 کی ہے۔
نتیجہ:
زیر نظر DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ عراقی مذہبی شیعہ رہنما مقتدیٰ الصدر کے اغوا سے متعلق کیا جا رہا دعویٰ غلط ہے۔