سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک ویڈیو شیئر کیا جا رہا ہے۔ اس میں سنا جا ستا ہے کہ ’شُبھ سکھ چین کی برکھا برسے، بھارت بھاگ ہے جاگا‘ کو اجتماعی طور پر پڑھا جا رہا ہے۔
متذکرہ ویڈیو، شیئر کرنے والے یوزر کا دعویٰ ہے کہ یہ بھارت کا حقیقی راشٹرگان ہے، جسے کانگریس نے بدل دیا تھا۔
Tweet Archive Link
فیکٹ چیک:
DFRAC ٹیم نے پہلے ویڈیو کی جانچ-پڑتال کی اور پایا کہ یہ نیتا جی سبھاش چندر بوس پر مبنی، ایکٹر راج کمار راؤ کی فلم ’Bose: Dead/Alive‘ کا ہے۔
وہیں اس تناظر میں کچھ کی-ورڈ سرچ کرنے پر ہمیں، متعدد میڈیا رپورٹس ملیں، جن میں اس بابت بتایا گیا ہے کہ جب 1943 میں نیتا جی جرمنی سے ہٹ کر جنوب مشرقی ایشیا میں چلے گئے تب انہوں نے اپنے دو جرنلوں ممتاز حسین اور عابد حسن صفرانی کے ساتھ مل کر یہ ترانہ بنایا۔ آزاد ہند فوج کا ’راشٹر گان‘ یہی تھی۔
یہ رویندر ناتھ ٹیگور کی بنیادی طور پر بنگلہ میں تحریر ’جن گن من‘ سے متاثر تھا، جس کا ہندی ورژن 24 جنوری 1950 کو آئین ساز اسمبلی کی جانب سے بطور راشٹرگان اپنایا گیا تھا۔
DFRAC نے کانگریس کی جانب راشٹرگان کو تبدیل کیے جانے کے تناظر میں کچھ کی-ورڈ سرچ کیا، مگر ہمیں کوئی ایسی میڈیا رپورٹ نہیں ملی۔
نتیجہ:
زیر نظر DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ راشٹرگان سے متعلق کیا جا رہا سوشل میڈیا یوزر کا دعویٰ گمراہ کُن ہے۔