سوشل میڈیا سائٹس پر مدھیہ پردیش کے سابق وزیراعلیٰ اور کانگریس کے راجیہ سبھا رکن دگوجے سنگھ کے دستخط کے ساتھ استعفیٰ کی ایک کاپی وائرل ہو رہی ہے۔ یوزرس اسے شیئر کرکے لکھ رہے ہیں کہ مدھیہ پردیش میں کانگریس کا بڑا وکٹ گر گیا ہے۔
یوگی آدتیہ ناتھ فین (ڈیجیٹل یودھا) گوڈسے کا بھکت نامی یوزر نے استعفیٰ نامہ شیئر کرکے ایکس پر لکھا،’مدھیہ پردیش میں کانگریس کا بڑا وکٹ گرا، دِگِّی راجہ ہِٹ وکٹ آؤٹ‘۔
X Archive Link
دیگر سوشل میڈیا یوزرس بھی دگوجے سنگھ کے استعفیٰ نامے کی کاپی پوسٹ کرکے ایسا ہی دعویٰ کر رہے ہیں۔
X Archive Link
X Archive Link
فیکٹ چیک:
DFRAC ٹیم نے سب سے پہلے کانگریس کے رہنما دگوجے سنگھ کے ایکس اکاؤںٹ (@digvijaya_28) کو چیک کیا۔ ہمیں ان کا کوئی استعفیٰ نامہ تو نہیں ملا، مگر اس بابت ان کی جانب سے کیا گیا ایک پوسٹ ملا، جس میں انہوں نے استعفیٰ کی خبروں کو فیک قرار دیا ہے۔
انہوں نے پوسٹ میں لکھا،’بی جے پی (@BJP4India) جھوٹ بولنے میں ماہر ہے۔ میں نے 1971 میں کانگریس کی رکنیت لی تھی۔ عہدے کے لیے نہیں بلکہ آئیڈیالوجی سے متاثر ہو کر جڑا تھا اور زندگی کی آخری سانس تک کانگریس میں رہوں گا۔ اس جھوٹ کی میں پولیس میں شکایت درج کر رہا ہوں‘۔
مدھیہ پردیش کانگریس کمیٹی نے اس تناظر میں بی جے پی کے ترجمان ڈاکٹر ہِتیش واجپئی (@drhiteshbajpai) کے خلاف شکایت درج کروائی ہے۔
abplive, udayavani, & naidunia
نتیجہ:
زیر نظر DFRAC کے اس فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ مدھیہ پردیش کے سابق وزیراعلیٰ اور کانگریس کے سینیئر رہنما دگوجے سنگھ نے استعفیٰ نہیں دیا ہے۔ ان کے حوالے سے سوشل میڈیا میں وائرل استعفیٰ نامہ فیک ہے، لہٰذا سوشل میڈیا یوزرس کا دعویٰ غلط ہے۔