سوشل میڈیا پر دو تصویروں کا کولاج وائرل ہو رہا ہے۔ ان دونوں تصاویر کے تحت جو دعوے کیے جا رہے ہیں، ان کی تفصیلات درج ذیل ہیں:
پہلی تصویر:
۱) سیٹلائٹ کو بیل گاڑی میں رکھ کر لایا جا رہا ہے۔
۲) یہ تصویر 1981 میں لانچ کیے گئے ایپل سیٹلائٹ کی بتائی جا رہی ہے۔
۳) تصویر پر ٹیکسٹ لکھا ہے-’اسرو کا سیٹلائٹ بیل گاڑی پر‘۔
دوسری تصویر:
۱) ہوائی جہاز میں لی گئی یہ تصویر کانگریس کے رہنما راہول گاندھی کے بچپن کی بتائی جا رہی ہے۔
۲) اس تصویر میں سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی، ان کی بہو سونیا گاندھی اور پوتی پرینکا گاندھی بھی نظر آ رہی ہیں۔
۳) دعویٰ کیا گیا کہ راہل گاندھی کی سالگرہ (برتھ ڈے) ہوائی جہاز میں منائی جارہی ہے۔
۴) اس تصویر پر ٹیکسٹ ہے-’راہل گاندھی کی سالگرہ ہوائی جہاز پر‘۔
متذکرہ کولاج کو شیئر کرنے والے یوزرس کا دعویٰ ہے کہ مالی بحران کی وجہ سے ISRO کے سیٹلائٹ کو بیل گاڑی پر لایا جا رہا ہے، جبکہ گاندھی خاندان ایک ہوائی جہاز میں راہل گاندھی کی سالگرہ منا رہا ہے۔
بہتیرے یوزرس، اس کولاج کو شیئر کر رہے ہیں جن میں رشی باگری، یوگی آدتیہ ناتھ (پیروڈی)، ابھیشیک بنسل، اور ابھیشیک شامل ہیں۔
فیکٹ چیک:
وائرل کولاج دو مختلف تصویروں کو جوڑ کر بنایا گیا ہے۔ اسی لیے DFRAC کی ٹیم نے الگ الگ ان دونوں تصویروں کا فیکٹ چیک کیا ہے۔
پہلی تصویر کا فیکٹ چیک:
پہلی تصویر ہمیں بی بی سی ہندی کی ایک رپورٹ میں ملی۔ اس رپورٹ میں سائنس کے امور کے ماہر پلَّو باگلا کا انٹرویو شائع کیا گیا ہے، جس میں بیل گاڑی سے اس سیٹلائٹ کو لانے کے واقعہ کا ذکر کیا گیا ہے۔ باگلا نے بتایا کہ-’ایپل سیٹلائٹ کو بیل گاڑی پر لے جانے کا فیصلہ ISRO کے سائنسدانوں کا سوچا سمجھا فیصلہ تھا۔ یہ ان کی مجبوری نہیں تھی۔ اس وقت بھارتی سائنسدانوں کے پاس ’الیکٹرو میگنیٹک انٹرفرنس ریفلیکشن‘ ٹیکنالوجی کا محدود علم تھا۔ سائنسداں سیٹلائٹ کو الیکٹرانک مشین پر رکھ کر اسے منتقل نہیں کرنا چاہتے تھے۔ اسی لیے بیل گاڑی کا انتخاب کیا گیا تھا‘۔
یہی دعویٰ 15 ستمبر 2020 کو شائع دی ہندو اخبار کی رپورٹ میں کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ-’اسرو (انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن) کی مشہور آرکائیو تصاویر میں سے ایک ایپل (ایریئن پیسنجر پیلوڈ ایکسپیریمنٹ)کمیونیکیشن سیٹلائٹ کی ہے جسے 1981 میں ٹیلی میٹری ٹیسٹنگ کے لیے بیل گاڑی پر لے جایا جا رہا تھا۔ سادہ بیل گاڑی کا انتخاب اس لیے کیا گیا کیونکہ سائنسدان غیر مقناطیسی ماحول چاہتے تھے‘۔
دوسری تصویر کا فیکٹ چیک:
DFRAC ٹیم نے گوگل پر دوسری تصویر کو ریورس سرچ کیا۔ ہمیں کئی میڈیا رپورٹس ملیں، جن میں بتایا گیا ہے کہ یہ تصویر 1977 کی ہے، جب راہل گاندھی کی سالگرہ اندرا گاندھی نے ہوائی جہاز میں سفر کرتے ہوئے منائی تھی۔ یہ زی نیوز ہندی اور ٹائمس ناؤ کی رپورٹس میں ملاحظہ کیا جا سکتا ہے۔
وہیں ہمیں pmindia.gov.in کی ویب سائٹ پر بھارت کے سابق وزرائے اعظم کی فہرست ملی۔ اس فہرست میں بتایا گیا ہے کہ مرار جی دیسائی نے 24 مارچ 1977 کو بھارت کے وزیر اعظم کے طور پر حلف لیا تھا۔ قابل ذکر ہے کہ راہل گاندھی کی سالگرہ 19 جون کو آتی ہے، یعنی اس وقت اندرا گاندھی برسراقتدار نہیں تھیں۔
نتیجہ:
زیرنظر DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ اسرو اور گاندھی خاندان کے حوالے سے سوشل میڈیا پر وائرل دعویٰ غلط ہے۔ سیٹلائٹ کو ایک بیل گاڑی کے ذریعے لایا گیا تھا تاکہ غیر مقناطیسی ماحول پیدا کیا جا سکے۔ دوسری طرف راہل گاندھی کی تصویر ہوائی جہاز میں سالگرہ مناتے ہوئے اس وقت کی ہے جب اندرا گاندھی حکومت میں نہیں تھیں۔