سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے۔ اس ویڈیو میں نظر آ رہا ہے کہ دکان کے سامنے ایک شخص دوسرے پر چاقو سے حملہ کر رہا ہے اور مقامی افراد مقتول کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ سوشل میڈیا یوزرس دعویٰ کر رہے ہیں کہ وائرل ویڈیو اتر پردیش کا ہے۔
کپل چودھری (@_i_kapil) نامی یوزر نے اس ویڈیو کو ٹویٹر پر کیپشن کے ساتھ پوسٹ کیا،’یہ یوپی میں ہو رہا ہے..!! برائے مہربانی لوگ اپنی آنکھیں کھولیں…. @Uppolice براہِ کرم ایکشن لو۔ ….کاش وہ اسے جلدی سے روک پاتے‘۔
فیکٹ چیک:
وائرل ویڈیو کی حقیقت جاننے کے لیے، DFRAC ٹیم نے پہلے ویڈیو کو کچھ کی-فریم میں کنورٹ کیا۔ پھر انھیں گوگل کی مدد سے ریورس سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں یوپی پولیس فیکٹ چیک کے اکاؤنٹ سے کیا گیا ایک ٹویٹ ملا، جس میں بتایا گیا ہےکہ– یہ ویڈیو اتر پردیش کا نہیں ہے بلکہ دہلی کے تھانہ ٹگری میں 02.08.2023 کی واردات سے متعلق ہے۔
مزید بر آں، ہمیں نوبھارت ٹائمس کی جانب سے 2 اگست 2023 کو پبلش ایک خبر ملی، جس کی سرخی تھی،’3000 قرض نے بنا دیا قاتل، 17 بار چاقو گھونپ کر دیا ایک شخص کا قتل، دہلی ٹگری علاقے کا دل دہلا دینے والا معاملہ‘۔
نیوز میں بتایا گیا ہے کہ- قومی راجدھانی دہلی میں چھوٹی چھوٹی بات پر چاقو مار کر قتل کر دینا جیسے عام ہو گیا ہے۔آج دن میں ایسی ہی ایک سنسنی خیز واردات سامنے آئی۔ جس میں تھانہ ٹگری حلقے میں ایک شخص کو چاقو سے گود کر اس کا قتل کر دیا گیا۔ قتل واردات کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔
Source: Navbharat Times
نتیجہ:
زیرنظر DFRAC کے اس فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ وائرل ویڈیو کے بارے میں کیا گیا دعویٰ گمراہ کُن ہے کیونکہ وائرل ویڈیو میں دکھائی گئی واردات یوپی میں نہیں بلکہ دہلی کے ٹگری میں ہوئی ہے۔