سوشل میڈیا پر منی پور میں احتجاجی ریلی کی تصویریں وائرل ہو رہی ہیں۔ ان تصویروں کے متعلق دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ کوکی خواتین کو برہنہ کرکے گھمانے اور جنسی تشدد کرنے والوں کی گرفتاری کے خلاف میتئی کمیونٹی نے احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا ہے۔
سوشل میڈیا یوزرس اس وائرل خبر پر شدید ردعمل کا اظہار کر رہے ہیں اور برسراقتدار، سیاسی رہنماؤں پر سوال بھی اٹھا رہے ہیں۔
اشوک سوین (@ashoswai) نے احتجاجی ریلی کی اس تصویر کو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ منی پور میں اکثریتی میتئی کمیونٹی کی طرف سے کوکی خواتین کو برہنہ کرکے عوامی پریڈ اور جنسی تشدد کرنے والوں کی گرفتاری کے خلاف احتجاجی ریلی۔ مودی نے منی پور کو دوسرا گجرات بنا دیا ہے۔
Source: Twitter
وہیں سُبُّراتھینم اے (@subbu91mla) نامی ایک دیگر یوزر نے تصویر کو شیئر کرتے ہوئے لکھا،’کوکی خواتین کی برہنہ عوامی پریڈ، چھیڑخانی اور جنسی تشدد کرنے والوں کی گرفتاری کے خلاف اکثریتی میتئی کمیونٹی کی جانب سے منی پور میں احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ کیا ان لوگوں میں انسانیت اور ضمیر نہیں ہے کہ وہ اس غیر انسانی، غیر اخلاقی ریلی کا حصہ بنیں؟ بدھا کی زمین آنسو بہاتی ہے‘۔
Source : Twitter
علاوہ ازیں کئی دیگر سوشل میڈیا یوزر نے اس خبر کے ساتھ اسی طرح کا دعویٰ شیئر کیا ہے۔
Source: Twitter
Source: Twitter
فیکٹ چیک:
وائرل تصویر کے ساتھ کیے گئے دعوے کی حقیقت جاننے کے لیے DFRAC ٹیم نے کچھ کی-ورڈ کی مدد سے سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں کئی میڈیا رپورٹس ملیں، جن میں اس تصویر کا استعمال کیا گیا۔ 29 جولائی 2023 کو انٹرنیشنل نیوز چینل WION نے اسی تصویر کے ساتھ ایک رپورٹ پبلش کی۔
رپورٹ کے مطابق منی پور کے دارالحکومت امپھال میں ہفتے کے روز سول سوسائٹی کے ایک سرکردہ گروپ کی طرف سے ’کوکی-چِن دہشت گردوں‘ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرنے کے لیے ایک بڑی ریلی نکالی گئی۔ ریلی کا مقصد شمال مشرقی ریاست میں جاری نسلی تنازعات پر بات کرنا اور کوکی-زو-چِن قبائل کی طرف سے علیحدہ انتظامیہ کے مطالبات کے درمیان منی پور کی علاقائی سالمیت کا دفاع کرنا تھا۔
Source: WION
اس واقعہ کو دیگر میڈیا ہاؤسز، NDTV اور دی نیو انڈین ایکسپریس نے بھی کور کیا تھا۔
Source: NDTV
Source: The New Indian Express
نتیجہ:
زیر نظر DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ تصویروں کے ذریعے ریلی سے متعلق کیا جا رہا دعویٰ گمراہ کُن ہے، جو ’کُکی-چِن دہشت گردوں‘ کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے منعقد کی گئی تھی، جن کے بارے میں الزام عائد کیا کہ شمال مشرقی ریاست میں نسلی جدوجہد کے لیے ذمہ دار ہیں۔