سمندری طوفان بپرجوئے نے 15جون کی شام کو گجرات کی ساحل پر دستک دے دی۔ گجرات حکومت نے تیاریوں کے تحت ساحلی اور نشیبی علاقوں سے تقریباً 75,000 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا ہے، اس کے باوجود اب تک 22 افراد زخمی ہو چکے ہیں، جبکہ بجلی کے کئی کھمبے اور درخت جڑ سے اکھڑ گئے ہیں۔
طوفان سے متعلق مبینہ طور پر کئی ویڈیو اور تصویریں پہلے ہی سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہیں۔ اس دوران سوشل میڈیا پر بھاری طوفان کا ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے اور یوزرس دعویٰ کر رہے ہیں کہ یہ کچھ کا ہے۔
بی این ادھیکاری آئی آئی ایس (ریٹائرڈ) نامی یوزر نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا،’گجرات کے ساحلی علاقے کَچھ میں گردابی طوفان کے دستک دینے کی تازہ تصویریں۔ جب طوفان ساحل سے ٹکرایا تو اس وقت ہوا کی رفتار تقریباً 145 فی گھنٹہ تھی‘۔
Source: Twitter
بھارت کے ساتھ ساتھ پاکستان کے کئی دیگر یوزرس نے بھی اسی دعوے کے ساتھ ویڈیو کو پوسٹ کیا ہے۔
فیکٹ چیک:
وائرل ویڈیو کی حقیقت جاننے کے لیے DFRAC ٹیم نے ویڈیو کو متعدد کی-فریم میں کنورٹ کیا اور اسے ریورس سرچ کیا تو معلوم ہوا کہ یہ ویڈیو تین سال قبل یوٹیوب چینل پر اس کیپشن کے ساتھ اپلوڈ کیا گیا تھا،’واہ! ناقابل یقین طوفان مونٹے الٹو، ٹیکساس میں طاقتور سیدھی لائن ہوائیں پیدا کرتا ہے‘۔
نتیجہ:
زیرِ نظر فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ وائرل ویڈیو گجرات کے کچھ میں گردابی طوفان بپرجوئے کا نہیں بلکہ ٹیکساس، امریکہ کا ہے، یہ ویڈیو حال کے دنوں کا نہیں بلکہ تین سال پرانا ہے، اس لیے سوشل میڈیا یوزرس کا دعویٰ گمراہ کُن ہے۔