سوشل میڈیا سائٹس پر دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے اٹلی کے اپنے دو دوستوں اور انگلینڈ کے دو دوستوں کے ساتھ مل کر اپنی ہی پارٹی کے ایک متحرک-فعال کارکن بلرام سنگھ کی بیٹی سوکنیا کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی (گینگ ریپ) کی تھی۔ اس وقت اتر پردیش میں سماج وادی پارٹی کی حکومت تھی اور ملائم سنگھ یادو وزیر اعلیٰ تھے۔ معاملہ عدالت میں پہنچا تو پورے خاندان کو لاپتہ کردیا گیا جس کی آج تک کوئی خبر نہیں ہے۔
Tweet Screenshot
Tweet Archive Link
دیگر یوزرس نے بھی یہی دعویٰ کیا ہے۔
Tweet Archive Link
فیکٹ چیک:
وائرل دعوے کی حقیقت جاننے کے لیے DFRAC ٹیم نے اس تناظر میں گوگل پر کچھ کی-ورڈ سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں کئی میڈیا رپورٹس ملے۔ دینک بھاسکر نے اس سرخی کے تحت نیوز پبلش کی ہے،’راہل گاندھی پر ریپ کا الزام لگانے کے لیے ایس پی اعلیٰ کمان نے برانگیختہ کیا‘۔ اس نیوز کے مطابق سابق رکن اسمبلی کشور سمریتے نے 2010 میں الہ آباد ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کی عرضی دائر کی تھی، جس میں کانگریس کے جنرل سکریٹری راہل گاندھی پر امیٹھی سے ایک لڑکی کو اغوا کرنے اور اس کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کا ارتکاب کرنے کا الزام لگایا تھا۔
بعد ازاں انہوں نے عدالت میں سنسنی خیز انکشاف کیا تھا کہ ان کی پارٹی کے اعلیٰ کمان نے انھیں راہل کے خلاف مفاد عامہ کی عرضی دائر کرنے کے لیے اکسایا تھا۔
تاہم الہ آباد ہائی کورٹ نے عرضی کو خارج کر دیا تھا۔ جھوٹے الزامات لگانے کے سبب 50 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کرتے ہوئے سمریتے کے خلاف سی بی آئی انکوائری کا بھی حکم دیا۔ لیکن سمریتے نے اس حکم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔
وہیں آج تک کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ نے کانگریس کے رہنما راہل گاندھی پر لڑکی کو بند کرکے رکھنے کے الزام کو مسترد کر دیا۔ کانگریس کے جنرل سکریٹری جناردن دویدی نے کہا کہ آج کل سیاست کے میدان میں جس طرح سے انتہائی سستے، نچلے درجے کے الزامات لگائے جا رہے ہیں، وہ سیاست کے لیے خطرناک ہیں۔
عدالت کے حکم پر پولیس کی تحقیقات میں الزامات میں کوئی صداقت نہیں پائی گئی۔ تحقیقات سے پتہ چلا کہ کشور سمریتے نے جس خاندان کا ذکر کیا ہے اس کا پتہ دستیاب نہیں ہے۔ راہل گاندھی کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملا۔ سپریم کورٹ نے عرضی گذار کی جانب سے عدالت کا غلط استعمال کرنے کے 16 وجوہات بتلائے اور ان پر 10 لاکھ روپے کا بھاری جرمانہ عائد کیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بلرام سنگھ اپنا گھر فروخت کرکے دوسری جگہ چلے گئے تھے۔ ان کی بیوی اور بیٹی کے نام کو غلط بیان کیا گیا۔ ان کی بیوی کا نام سشیلا دیوی اور سب سے بڑی بیٹی کا کیرتی سنگھ تھا۔ انہوں نے بتایا تھا کہ میڈیا میں دعویٰ کرنے والے کچھ لوگ ان کے گھر آئے اور انھیں سوکنیا دیوی کی تصویر دکھائی اور پوچھا کہ کیا وہ ان کی بیٹی ہے۔ بلرام نے انھیں بتایا تھا کہ یہ خاتون کوئی اور ہے، یہ ان کی بیٹی نہیں ہے۔
قابل ذکر ہے کہ یہ دعویٰ پہلے بھی کیا جا چکا ہے۔ یہ دعویٰ گذشتہ برس اکتوبر 2022 میں کیا گیا تھا۔
نتیجہ:
زیرنظر DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ وائرل دعویٰ گمراہ کُن ہے، کیونکہ یہ الزامات سیاست سے متاثر ہو کر راہل گاندھی پر عائد کیے گئے تھے، جو عدالت میں ٹکے بھی نہیں۔ عرضی گذار سابق ایس پی کے رکن اسمبلی نے اپنے الزامات سے یوٹرن لیتے ہوئے کہا تھا کہ پارٹی اعلیٰ کمان کے اشارے پر انہوں نے ایسا کیا تھا۔