حال ہی میں کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی ہتک عزت کے ایک مقدمے میں لوک سبھا کی رکنیت منسوخ کر دی گئی ہے۔ راہل کی رکنیت کی منسوخی پر امریکہ اور جرمنی نے بھی تبصرہ کیا۔
اس حوالے سے سوشل میڈیا سے لے کر مین سٹریم میڈیا تک ایک خبر بہت وائرل ہو رہی ہے، جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ راہل گاندھی نے رکنیت کی منسوخی پر غیر ملکی رہنماؤں کی جانب سے اٹھائے گئے سوالات پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
Source: Youtube
اس معاملے میں اے بی پی نیوز نے بھی ’8 بجے کی 80 بڑی خبریں‘ نامی پروگرام میں خبر چلاتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ’کئی ممالک کے رہنماؤں نے راہل گاندھی کی نااہلی کی منسوخی پر سوال اٹھایا، راہل نے ٹویٹر پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
اے بی پی نیوز کے اس دعوے کو اس کے آفیشل یوٹیوب چینل پر 7:00 سے 7:06 کے ٹائم اسٹیمپ پر دیکھا اور سنا جا سکتا ہے۔
فیکٹ چیک:
وائرل دعوے کی حقیقت جاننے DFRAC ٹیم نے پہلے راہل گاندھی کے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ کو چیک کیا لیکن ان کی ٹائم لائن پر ایسا کوئی ٹویٹ نہیں ملا۔
اس بابت ہم نے گوگل پر کچھ کی-ورڈ سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں ٹائمس آف انڈیا کی ایک رپورٹ ملی، جس میں بتایا گیا ہے کہ کانگریس کے سینئر لیڈر دگ وجے سنگھ نے اپنے ٹویٹ میں جرمنی کی وزارت خارجہ اور ڈی ڈبلیو کے ایڈیٹر رچرڈ واکر کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے اپنے ٹویٹ میں لکھا– جرمنی کی وزارت خارجہ اور رچرڈ واکر کا شکریہ کہ انہوں نے اس طرف توجہ دلائی کہ کس طرح راہل گاندھی کو ہراساں کرکے بھارت میں جمہوریت سے سمجھوتہ کیا جا رہا ہے۔
نتیجہ:
زیرِ نظر DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ اے بی پی نیوز کا یہ دعویٰ کہ لوک سبھا رکنیت کی منسوخ ہونے پر سوال اٹھائے جانے پر راہل گاندھی نے غیر ملکی رہنماؤں کا شکریہ ادا کیا ہے، غلط ہے۔