سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو کلپ وائرل ہو رہی ہے۔ اس ویڈیو کلپ میں ایک شخص کو فوج کی طرح سرخ ٹوپی پہنے دیکھا جا سکتا ہے، جو یہ کہہ رہا ہے،’ایک بات ذہن میں تاریخی طور پر یاد رکھیں، افغانستان کے مسلمانوں نے ہمیشہ کافر طاقتوں کو شکست دی۔ چاہے وہ، الیگژنڈر (سکندر) ہو، برٹش امپائر ہو، سوویت امپائر ہو، افغان مسلمانوں نے انھیں ٹھونک دیا، لیکن جب کبھی مسلمان فوج افغانستان میں داخل ہوئی ہے، اس نے افغانستان پر قبضہ کر لیا۔ چاہے وہ غزنوی ہو، تو غوری ہو، تو ابدالی ہو، تو بابر ہو، تو مغل ہو، بابر بادشاہ کابل میں دفن ہے، ازبکستان سے آیا تھا‘۔
ویریفائیڈ ٹویٹر اکاؤنٹ پاکستان اَنٹولڈ نے بھی اس ویڈیو کلپ کو شیئر کیا ہے۔
بِیونڈ ہیڈلائنس اینڈ کرنٹ بَز نامی یوٹیوب چینل نے 16 مارچ 2023 کو کیپشن،’Alexander was defeated by Muslims of Afghanistan. Lal Topi‘ کے تحت ویڈیو کلپ کو اپلوڈ کیا ہے۔
فیکٹ چیک:
وائرل ویڈیو کلپ کی حقیقت جاننے کے لیے DFRAC ٹیم نے ویڈیو کلپ میں نظر آ رہے ٹیکسٹ ،’Courtesy: Zaid Zaman Hamid Official YT‘ (بشکریہ: زید زمان حامد آفیشل یوٹیوب)کے سبب یوٹیوب پر ’زید حامد آفیشیل یوٹیوب چینل کو سرچ کیا۔ ہمیں اس چینل پر 32:17 منٹ کا مکمل ویڈیو اس کیپشن کے ساتھ ملا،’On the question of Durand line and the fence between Afghanistan and Pakistan.Zaid Hamid’s analysis.‘(ڈورنڈ لائن اور افغانستان اور پاکستان کے درمیان باڑ کے سوال پر۔ زید حامد کا تجزیہ)کے تحت ایک سال پہلے 04 جون 2022 کو اپلوڈ کیا گیا ہے۔
وائرل ویڈیو کلپ کو 25:00 منٹ پر دیکھا جا سکتا ہے۔
DFRAC ٹیم نے زید حامد کے بارے میں جاننے کے لیے گوگل سرچ کیا۔ ٹیم نے وکیپیڈیا پیج پایا، جس میں دی گئی معلومات کے مطابق بھارت کے قومی سلامتی مشیر (این ایس اے) اجیت ڈوبھال کے نکتہ چیں، زید حامد ایک پاکستانی شہری ہیں، جنھیں ٹی وی ہوسٹ اور سیاسی مبصر (نقاد) کے طور پر جانا جاتا ہے۔ جولائی 2014 میں سعودی عرب نے وہاں کی حکومت کی تنقید کے سبب آٹھ برس کی قید اور 1100 کوڑے مارے جانے کی سزا سنائی تھی۔
زید حامد کے اس دعوے،’افغانستان کے مسلمانوں نے ہمیشہ کافر طاقتوں کو شکست دی، چاہے وہ الیگژنڈر ہو، برٹش امپائر ہو، سوویت امپائر ہو، افغان مسلمانوں نے ان کو ٹھونک دیا‘ کا فیکٹ چیک کرنے کے لیے DFRAC ٹیم نے کچھ کی-ورڈ کی مدد سے گوگل سرچ کیا۔
ہمیں انسائیکلوپیڈیا برٹانیکا کی ویب سائٹ پر الیگژینڈر کے بارے میں ایک آرٹیکل ملا۔ اس آرٹیکل میں بتایا گیا ہے کہ سکندر اعظم نے 327 قبل مسیح، ہندوستان روانہ ہونے سے پہلے اچیمینیڈ کو اکھاڑ پھینکا اور بیشتر افغان بادشاہوں پر فتح حاصل کی۔ آی خانوم کے مقام پر، آمو دریا اور دریائے کوکچا کے سنگم پر، تقریباً 325 قبل مسیح، قائم ایک چوکی یونانی شہر کی باقیات ملی ہیں۔ وہاں کی کھدائی سے ڈیلفک خطبات کے نوشتہ جات اور نقلیں تیار ہوئیں، جو یونانی سے متاثر ایک رسم الخط میں لکھی گئی تھیں۔ یونانی آرائشی عناصر فن تعمیر پر حاوی ہیں، جس میں ایک بہت بڑا انتظامی مرکز، ایک تھیٹر اور ایک جمنازیم (ورزش گاہ) شامل ہے۔ 130 قبل مسیح تقریباً 500 عیسوی میں خانہ بدوشوں کے حملے نے آی خانم میں یونانی دور کا خاتمہ کیا۔
وہیں وکیپیڈیا پیج Invasions of Afghanistan کے مطابق سکندر نے ہندوستان پر اپنے حملے کا آغاز جلال آباد سے کیا، خیبر درے کے ذریعے دریائے سندھ کے طاس پر حملہ کیا۔ افغانستان کے کئی شہروں کے نام سکندر کے نام پر رکھے گئے ہیں، جن میں الیگژنڈریا اراکوسیا بھی شامل ہیں، جنھیں اب قندھار (اسکندر کا مخفف) کہا جاتا ہے۔
سکندر نے 329 قبل مسیح افغانستان کو فتح کیا۔ اس نے فارس کے بادشاہ دارا سوم (ڈیریئس ثالث) کو شکست دی اور تاجکستان میں واقع اسکندریہ-ایسچی شہر کی بنیاد رکھی۔
شہنشاہ اشوک کے تحت موریہ سلطنت نے تیسری صدی قبل مسیح میں افغانستان کو فتح کیا۔ مانا جاتا ہے کہ اشوک نے اپنی تعلیمات کو پھیلانے کے لیے مشینری افغانستان بھیجے تھے۔ پہلی سے تیسری صدی عیسوی تک کُشان سلطنت، افغانستان کی ایک بڑی طاقت تھی۔
اسلام کا آغاز جزیرہ نما عرب سے 7ویں صدی میں ہوا جبکہ سکندر کی پیدائش جولائی 356 قبل مسیح میں ہوئی اور اشوک کی موت پاٹلی پتر (پٹنہ) میں 232 قبل مسیح، ہوئی تھی۔
ان کے علاوہ 13ویں صدی میں چنگیز خان کی قیادت میں منگول سلطنت نے (مسلم) افغانستان پر قبضہ کیا۔ مہاراجہ رنجیت سنگھ کی حکمرانی میں سکھ سلطنت نے 19ویں صدی کے اوائل میں افغانستان کے کچھ حصوں کو فتح کیا تھا۔
نتیجہ:
زیرِ نظر DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ زید حامد کا یہ دعویٰ کہ افغانستان کے مسلمانوں نے ہمیشہ کافر قوتوں کو شکست دی، چاہے وہ، الیگژینڈر ہو، برٹش امپائر ہو، سوویت امپائر ہو، افغان مسلمانوں نے ان کو ٹھونک دیا، گمراہ کُن ہے، کیونکہ تاریخی حقائق اس کے برعکس ہیں۔