سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے، جس میں ایک مولوی کو بندوق کی مدد سے لوگوں کو ٹھیک کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ یوزرس، دعویٰ کر رہے ہیں کہ ویڈیو انڈیا کا ہے اور مولوی کو ایسی حرکت کرنے پر گرفتار کیا جانا چاہیے۔
متذکرہ ویڈیو شیئر کرتے ہوئے اشوک پنڈت، جو ایک فلم ساز ہیں، لکھتے ہیں،’یہ مولوی صاحب علاج بھی بندوقوں سے کرتے ہیں! ترس آتا ہے وہ مجبور لوگوں پر جنھیں ایسے فراڈ لوگوں کے بھروسے جینا پڑتا ہے! اس مولوی کی جگہ جیل میں ہونی چاہیے۔ (اردو ترجمہ)
دیگر نے بھی یہی دعویٰ کرتے ہوئے ویڈیو شیئر کیا۔
فیکٹ چیک:
وائرل دعوے کا فیکٹ چیک کرنے کے لیے DFRAC ٹیم نے ویڈیو کو Yandex پر سرچ کیا اور اسی مولوی کی کئی تصویریں ملیں۔ کچھ تصویروں کو اسکرول کرنے کے بعد ہمیں ایک تصویر ملی، جس میں اس کا نام پیروباتن اسلام استاد رفیع لکھا تھا۔
پھر مزید تحقیق و تفحیص کے لیے ٹیم نے گوگل پر سرچ کیا اور اسے کئی سوشل میڈیا سائٹس جیسے فیس بک، یوٹیوب وغیرہ پر پایا۔ اپنے فیس بک تعارف میں، اس نے کہا ہے،’یہ پیج آپ کے لیے بہت اچھا ہے۔ جب ٹیم نے زبان کا پتہ لگایا تو وہ مالائی تھی اور جب اردو میں ترجمہ کیا گیا تو معلوم ہوا کہ- اس پیج کا مقصد؛ مجھے زیادہ سے زیادہ لوگوں کی مدد کرنے کی اجازت دینا ہے۔
پھر ہمیں ایک ویب سائٹ opengovmy.com ملی جس میں اس کا تعارف دیا گیا تھا کہ جیسے وہ پیشے سے ایک متبادل میڈیکل پریکٹیشنر ہے، اس کا مقام چونکہ وہ ملائیشیا سے متعلق ہے، اس کا رابطہ نمبر وغیرہ۔
نتیجہ:
ہمارے فیکٹ چیک سے یہ واضح ہے کہ مولوی ایسے عمل کرتا ہے لیکن اس کا تعلق ہندوستان سے نہیں ہے اور وہ ملائیشیا میں رہ رہا ہے جہاں وہ متبادل ؛میڈیکل پریکٹیشنر کے طور پر کام کرتا ہے، اس لیے سوشل میڈیا یوزرس، کا دعویٰ گمراہ کن ہے۔