تاج محل دنیا کے سات عجائبات میں سے ایک ہے اور دنیا بھر میں سیاحوں کی توجہ کا مرکز ہے۔ کہا جاتا ہے کہ شاہ جہاں نے یہ یادگار اپنی پیاری بیوی ممتاز کی موت کے بعد ان کی یاد میں بنوائی تھی۔
دوسری جانب شاہ جہاں اور ان کی اہلیہ ممتاز محل کے حوالے سے مختلف دعوے، زوروں سے وائرل ہو رہے ہیں۔
ایک سوشل میڈیا یوزر نے ٹویٹ کیا،’ہم تاج محل کو محبت کی علامت کے طور پر جانتے ہیں، لیکن کچھ حقائق ایسے بھی ہیں، جن کے بارے میں کم ہی جانتے ہیں:
1) ممتاز شاہ جہاں کی 7 بیویوں میں سے چوتھی بیوی تھی۔
2) شاہ جہاں نے ممتاز سے شادی کرنے کے لیے ان کے شوہر کو مار ڈالا تھا۔
3) ممتاز کی موت 14ویں ڈیلیوری کے دوران ہوئی تھی۔
4) اپنی موت کے بعد شاہ جہاں نے ممتاز کی بہن سے شادی کی تھی۔
اسی طرح، بہت سے دیگر یوزرس نے اپنے سوشل میڈیا ہینڈل سے اسی طرح کے دعوے شیئر کیے ہیں۔
فیکٹ چیک:
وائرل دعوے میں بتایا گیا ہے کہ ممتاز شاہ جہاں کی سات بیویوں میں سے چوتھی تھیں جبکہ مختلف تاریخی ذرائع سے معلوم ہوتا ہے کہ ممتاز محل عرف ارجمند ابو الحسن شاہ جہاں کی دوسری بیوی تھی، لہذا یہ دعویٰ کہ ’ممتاز، شاہ جہاں کی 7 بیویوں میں سے چوتھی تھی‘۔ یہ سچ نہیں ہے۔
ممتاز کی منگنی شہزادہ خرم (شاہ جہاں) سے 7 ذی الحجہ 1015/5 اپریل 1607 کو چودہ/تیرہ سال کی عمر میں ہوئی۔ پھر انہوں نے 10 مئی 1612 کو شاہ جہاں سے شادی کی تھی اور یہ تقریب پورے ایک ماہ چلی تھی۔ ممتاز کی کسی دوسری شادی کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے۔ شاہ جہاں زندگی بھر اس کا اکلوتا شوہر رہا۔ اس لیے یہ دعویٰ کہ ’شاہ جہاں نے ممتاز سے شادی کرنے کے لیے اس کے شوہر کو قتل کر ڈالا تھا‘ غلط ہے۔
مزید برآں، یہ سچ ہے کہ ممتاز محل کا انتقال شاہ جہاں کے چودھویں بچے کی پیدائش کے بعد ہوا۔ ان کی موت کے بعد شاہ جہاں کا کسی سے شادی کرنے کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں ہے، اس لیے یہ دعویٰ کہ ’شاہ جہاں نے ممتاز کی موت کے بعد ان کی بہن سے شادی کی‘ غلط ہے۔
نتیجہ:
اس لیے DFRAC کے فیکٹ چیک سے یہ واضح ہے کہ وائرل ٹویٹ میں شاہ جہاں اور اس کی بیوی ممتاز محل کے بارے میں کئی جھوٹے دعوے کیے گئے ہیں۔