سوشل میڈیا پر ایک تصویر خوب وائرل ہو رہی ہے۔ اس تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک غیر ملکی نژاد شخص اپنی فیملی کے ساتھ بھگوا کپڑا پہنا ہوا ہے۔ سوشل میڈیا یوزرس دعویٰ کر رہے ہیں کہ وہ ناسا کے سائنس داں پال اینڈرسن ہیں جنہوں نے ہندو دھرم سے متاثر ہو کر ہندو دھرم اپنا لیا ہے۔
اس پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے ایک فیس بک یوزر نے لکھا-’یہ ہیں ناسا کے سائنس داں پال اینڈرسن..🚩 جنھوں نے امریکہ میں رہتے ہوئے اپنے خاندان کے ساتھ ہندو دھرم کو اپنایا..! ہندو اپنے دھرم کی اہمیت سمجھو…! سناتن دھرم کی جے ہو‘۔
اس پوسٹ کو دو ہزار سے زیادہ لائکس مل چکے ہیں۔
وہیں ٹی وی اینکر سدھیر چودھری کے نام سے بنائے گئے فیس بک پیج پر ایک یوزر نے لکھا-’یہ ہیں ناسا کے سائنس داں پال اینڈرسن.. جنھوں نے امریکہ میں رہتے ہوئے پورے خاندان کے ساتھ ہندو سناتن دھرم کو اپنایا…! کیا آپ یہ سچ جانتے ہیں کہ ناسا کے چیف کا سنسکرت میں اسکالر ہونا لازم ہے..جے ہو سناتن دھرم کی..جے شری سیتا رام پربھو‘۔
اس پوسٹ کو بھی دو ہزار سے زیادہ یوزرس نے لائک کیا ہے۔
وہیں کئی دیگر سوشل میڈیا یوزرس کی جانب سے بھی اس تصویر کو شیئر کیا گیا ہے۔
فیکٹ چیک:
وائرل فوٹو کا فیکٹ چیک کرنے کی غرض سے جب DFRACکی ٹیم نے سرچ کیا تو پایا کہ یہ تصویر 2011 میں بھی اسی دعوے کے ساتھ وائرل ہو چکی ہے۔ کئی یوزرس نے بھی پال اینڈرسن کے ہندو دھرم اپنانے کا دعویٰ کیا تھا، جسے آپ یہاں دیکھ سکتے ہیں۔
اس کے بعد ٹیم نے گوگل پر ناسا کے سائنس داں پال اینڈرسن کے ہندو دھرم کو اختیار کرنے سے متعلق سرچ کیا۔ ہمیں ’مین اسٹریم میڈیا‘ میں پبلش ایک بھی رپورٹ نہیں ملی۔ پھر ہماری ٹیم نے ناسا کی ویب سائٹ پر سائنس داں پال اینڈرسن کے تناظر میں معلومات اکٹھا کی۔ ہمیں ویب سائٹ پر پال اینڈرسن نام کا کوئی سائنس داں نہیں نظر آیا۔
نتیجہ:
DFRAC کے اس فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ ناسا میں پال اینڈرسن نام کا کوئی سائنس داں نہیں ہے۔ اس لیے سوشل میڈیا یوزرس کی جانب سے کیا جا رہا دعویٰ غلط ہے۔