حال ہی میں ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہوا جو ایک ہائی پروفائل میٹنگ کا ہے۔ ویڈیو میں میٹنگ کے دوران ٹیبل پر پلیٹ میں رکھے کیک کو ایک چوہے کو کھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
وائرل ویڈیو چیف سکریٹری بلوچستان کی ایک میٹنگ کا بتایا جا رہا ہے۔ لیکن پاکستان کی ایک نیوز ویب سائٹ propakistani نے اپنے فیکٹ چیک میں وائرل ویڈیو کو بھارت کے جموں و کشمیر واقع ایک یونیورسٹی کی میٹنگ کا بتایا۔
پانچ دسمبر کو بھارتی نیوز چینل NDTV کی ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ویڈیو بھارتی ریاست جموں و کشمیر کی یونیورسٹی کا ہے۔ ساتھ ہی کہا کہ پاکستان کے وقار کو ٹھیس پہنچانے کے لیے اسے بلوچستان کا بتایا جا رہا ہے۔
فیکٹ چیک:
Propakistaniکے دعوے کی جانچ-پڑتال کے لیے DFRAC نے سب سے پہلے NDTV کی اس رپورٹ کو سرچ کیا۔ رپورٹ میں کہیں بھی بھارتی ریاست جموں و کشمیر کے بارے میں کوئی ذکر نہیں کیا گیا ہے۔ رپورٹ کو یہاں پڑھا جا سکتا ہے۔
پھر وائرل ویڈیو کو ہم نے InVID ٹول کی مدد سے کی-فریم میں بدلا۔ کی-فریم کو ریورس امیج سرچ کرنے پر ہمیں یہ ویڈیو ٹویٹر پر ملا۔
یہ ویڈیو پاکستانی صحافی اور مختلف بین الاقوامی میڈیا تنظیموں کے رکن ثاقب اسلام نے ٹویٹر پر پوسٹ کیا تھا۔ ساتھ ہی لکھا کہ چیف سیکرٹری بلوچستان کی ملاقات اور ایک چوہا۔ اس طرح ویڈیو کون ریکارڈ کرتا ہے اور پھر اپلوڈ بھی ہو جاتا ہے؟
اس دعوے کی تصدیق کے لیے ہم نے گوگل پر اردو میں اس بارے میں کچھ کی-ورڈ سرچ کیا۔ نتیجے کے طور پر ہمیں پاکستان کے بہت سے نیشنل نیوز چینلوں کی رپورٹ ملی، جن میں واضح طور پر بتایا گیا کہ وائرل ویڈیو چیف سکریٹری بلوچستان کی میٹنگ کا ہے۔ ان نیوز چینل میں PNN News ، جہان پاکستان وغیرہ کی رپورٹ شامل ہے۔
نتیجہ:
DFRAC کے اس فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ وائرل ویڈیو چیف سکریٹری بلوچستان کی میٹنگ کا ہی ہے۔ پاکستان کو بدنامی سے بچانے کے لیے ویڈیو کو بھارتی ریاست جموں و کشمیر واقع یونیورسٹی کا بتانے کی کوشش کی گئی ہے۔ ایسے میں Propakistani کا فیکٹ چیک فیک ہے۔