15 اگست 2022کو آزادی کی 75 ویں سالگرہ کے موقع پر ’آزادی کا امرت مہوتسو‘ کا عظیم الشان جشن منایا گیا ۔ یوم آزادی پر ملک میں آپسی بھائی چارے اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے ملک کے کونے کونے سے ویڈیوز اور تصاویر سامنے آئیں۔
اس دوران ایک ویڈیوایسا بھی وائرل ہو رہا ہے، جسے فرقہ وارانہ رنگ دے کر شیئر کیا جا رہا ہے۔ اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اسکول کے طلباء کی جانب سے پیش کیے گئے ڈرامے میں’بھارت ماتا‘ بننے والی بچی کے سر سے تاج اتار کر تمام بچے نماز پڑھتے ہیں۔
سدرشن نیوز نے اسی ویڈیو کو فرقہ واریت کا رنگ اور مسلم کمیونٹی کو نشانہ بناتے ہوئے شیئر کیا ہے۔ سدرشن نیوز نے اسے کیپشن دیا، ’’بھارت ماتا کے سر سے مُکُٹ (تاج) ہٹا کر پہنا دیا حجاب‘۔
جلد ہی، یہ ٹویٹ 6.8K سے زیادہ ری ٹویٹس اور 9.7K لائکس کے ساتھ وائرل ہو گیا۔ اسی طرح کئی دیگر یوزرنے بھی اسی طرح کے دعوے کے ساتھ اس ویڈیو کو شیئر کیا ہے۔
فیکٹ چیک
وائرل دعوے کی حقیقت جاننے کے لیے، DFRAC ڈیسک نے ویڈیو کے مختلف فریم کو ریورس امیج سرچ کیا۔ہمیں پولیس کمشنریٹ لکھنؤ کے اکاؤنٹ کا ایک ٹویٹ ملا، جس میں 2 منٹ 18 سیکنڈ کا طویل ویڈیو پوسٹ کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی @Uppolice کو ٹیگ کرتے ہوئے واضح طور پر یہ بھی لکھا گیاہے ،’فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے چھوٹے بچوں کا مکمل ویڈیو، جسے کچھ سماج دشمن عناصر اور فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے کی مجرمانہ حرکت کے ذریعے غلط پروپیگنڈہ کیا گیا ہے۔ ایسے لوگوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی‘۔
آپ پورا ویڈیو دیکھ سکتے ہیں کہ ایک ایک کر کے بچے آ رہے تھے ۔ ہندو، مسلم، سکھ اور عیسائی سمیت مختلف مذاہب کے رسم و رواج کے مطابق دعائیں مانگ رہے تھے۔ ’بھارت ماتا‘ کو پیش کرنے والی لڑکی ان سب کے ساتھ مختلف رسم و رواج کے مطابق پوجا کر رہی تھی۔
اس دوران، TOI کے صحافی اروند چوہان نے ٹیچر کا ویڈیو شیئر کیا جس نے بچوں کے ڈرامہ کو کوریوگراف کیا تھا۔ ویڈیو میں، انہوں نے واضح کیا کہ ویڈیو کے پیچھے، واحد مقصد مختلف مذاہب کے لوگوں کو متحد کرنا اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو فروغ دینا تھا۔
نتیجہ
ڈی ایف آر اے سی کے اس فیکٹ چیک سے واضح ہوتا ہے کہ سدرشن نیوز نے طلبہ کے ذریعے پیش کیے گئے ڈرامے کی ویڈیو کلپ کو گمراہ کن دعویٰ کے ساتھ شیئر کیا ہے کیونکہ یوم آزادی پر اسکول کے ڈرامے میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو فروغ دینے کا پیغام ہے۔
فیکٹ چیک: ’بھارت ماتا‘کا تاج ہٹا کر پہنا دیا حجاب
دعویٰ کنندگان: سدرشن ٹی وی و دیگر سوشل میڈیا یوزرس
فیکٹ چیک: گمراہ کن