راجستھان میں موسلادھار بارش سے کئی شہروں میں سیلاب کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ حکومت کی جانب سے فوج کی مدد طلب کی گئی ہے۔وہیں سری گنگا نگر میں بارش کا 43 سال کا ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے۔ سیلاب سے لوگ زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ وہیں اس سیلاب کے درمیان سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے۔ اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ فوج کے جوان سیلاب سے متاثرہ افراد کوریسکیو کر رہے ہیں۔
سوشل میڈیا یوزرس اس ویڈیو کو یہ بتا کر وائرل کر رہے ہیں کہ یہ سری گنگا نگر کا ہے۔ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے ایک یوزرنے لکھا ’’راجستھان کے سری گنگا نگر میں سیلاب سے حالات پر قابو پاتے آرمی کے جوان۔ باقی نیتا (رہنما) اپنی دلیلیں دیتے ہی ہیں… #Proud_indian_army @bauddhsatpalnyk ‘۔
فیکٹ چیک:
وائرل ہورہے ویڈیو کا فیکٹ چیک کرنے کے لیے ہم نے ویڈیو کے کچھ فریم کو ریورس سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں یوٹیوب پر ’دی کوئنٹ‘ کے آفیشل چینل پر اپ لوڈ کیا گیا‘ ایک ویڈیو ملا۔ یہ ویڈیو 20 اکتوبر 2021 کو اپ لوڈ کیا گیاتھا ۔ اس ویڈیو میں وائرل ہورہے ویڈیو کےحصے کو دیکھا جا سکتا ہے۔ ’دی کوئنٹ‘کے ویڈیو کا عنوان ،’ Uttarakhand Floods | Indian Army Personnel Rescue Stranded People in Nainital ‘اتراکھنڈ سیلاب ۔بھارتی فوج کے جوانوں نے نینی تال سیلاب میں پھنسے لوگوں کو ریسکیو کیا‘۔
اس ویڈیو کی ڈسکرپشن کے مطابق اتراکھنڈ کے نینی تال میں بھارتی فوج کے جوانوں نے سیلاب متاثرہ افراد کو ہیومن چین بنا کر ریسکیو کیا۔
نتیجہ:
وائرل ہورہے ویڈیو کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ وائرل ویڈیو راجستھان کے سری ننگانگر کا نہیں بلکہ اتراکھنڈ کے نینی تال کا ہے، لہٰذا سوشل میڈیا یوزرس کی جانب سے کیا جانے والا دعویٰ گمراہ کن ہے۔
دعویٰ: سری گنگا نگر میں سیلاب سے متاثرہ افراد کو فوج کے جوانوں نے بچایا
دعویٰ: سوشل میڈیا یوزرس
فیکٹ چیک: گمراہ کن
فیکٹ چیک: کیا فرید آباد میٹرو اسٹیشن پر ایک دہشت گرد پکڑا گیا تھا؟
فیکٹ چیک: پاکستان میں بائکرس کےدھڑا دھڑ گرنے کا ویڈیو ہندوستان کا بتا کر وائرل