مہاراشٹر میں سیاسی ہلچل ہے۔ شیوسینا کے رہنما ایکناتھ شندے (Eknath Shinde)کی قیادت میں کئی اراکین اسمبلی اور رہنما ؤں نے پارٹی کے خلاف بغاوت کر دی ہے ۔ ان کی بغاوت سے مہاراشٹر حکومت کو خطرہ لاحق ہے۔
وہیں ایک تصویر سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہی ہے۔ اس تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ شیو سینا کے بانی بال ٹھاکرے (Bal Thackeray) ایک شخص کو تلک لگا رہے ہیں۔ سوشل میڈیا یوزرس دعویٰ کر رہے ہیں کہ بال ٹھاکرے نے یہ تلک ایکناتھ شندے (Eknath Shinde)کو لگایا ہے۔
شنکر سنگھ نامی یوزر نے فیس بک پر ایک فوٹو پوسٹ کیا ،اور اسے کیپشن دیا ہے، ’ایک پرانی فوٹو میں بالاصاحب ٹھاکرے ایکناتھ شندے کو تلک دے کر آشیرواد دیتے ہوئے‘۔(اردو ترجمہ)
اسی طرح ایک یوزر نے بھی ہوبہو اسی تصویر کو اسی کیپشن کے ساتھ ٹویٹ کیا ہے۔
فیکٹ چیک:
انٹرنیٹ پر ریورس سرچ امیج کرنے پر، ہم نے پایا کہ لوک مت نے 15 مئی 2022 کو مراٹھی زبان میں شائع ایک رپورٹ میں اسی تصویر کا استعمال کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق تصویر میں نظر آنے والا رہنما، ایکناتھ شندے نہیں بلکہ آنند دِگھے ہیں۔
وہیں، ہمیں آنند دِگھے (Anand Dighe)کے بارے میں 22 جون 2022 کو نو بھارت ٹائم میں پبلش ایک رپورٹ ملی۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شیوسینا میں آنندی دِگھے (Anand Dighe) کا قد اتنا بڑا تھا کہ لوگ انھیں تھانے کا ٹھاکرے کہتے تھے۔ بال ٹھاکرے کے بعد انھیں شیوسینا کا سب سے طاقتور اور دبنگ لیڈر کہا جاتا تھا۔ 2001 میں ایک کار حادثے میں ان کی موت ہو گئی تھی۔
ایکناتھ شندے (Eknath Shinde) سیاست میں آنند دِگھے کے شاگرد ہیں۔ شندے نے آنند دِگھے کی طرح نظر آنے کی کوشش میں اپنے گرو جیسا ہی وضع قطع اور لباس اپنا لیا ہے۔
دِگھے کے کام اور عوامی مقبولیت کے پیش نظر شیو سینا نے انھیں’دھرم ویر ‘کا لقب دیا تھا، جس پرایک فلم بھی بنی ہے۔
نتیجہ:
ڈی ایف آر اے سی کے اس فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ بال ٹھاکرے ایکناتھ شندے (Eknath Shinde) کو نہیں بلکہ آنند دِگھے کو تلک لگا کر آشیرواد دے رہے ہیں، لہٰذا یوزر س، اسے جھوٹے دعوے کے ساتھ شیئر کر رہے ہیں۔
دعویٰ: بال ٹھاکرے نے تلک لگا کر ایک ناتھ شندے (Eknath Shinde) کو آشیرواد دیا
دعویٰ کنندگان: سوشل میڈیا یوزرس
فیکٹ چیک: فیک
- ستائیس ماہ جیل کی قید کے بعد اعظم خان ہو گئے رام-کرشن کے بھکت؟ پڑھیں، فیکٹ چیک
- فیکٹ چیک: اگنی پتھ کے فوائد گنانے والے ڈی ڈی نیوز کے دو ٹویٹس پر سوشل میڈیا یوزرس نے اٹھائے سوال
(آپ DFRAC# کو ٹویٹر، فیسبک اور یوٹیوب پر فالو کر سکتے ہیں۔)