حالیہ دنوں میں ہندوستان کے کچھ حصوں میں فرقہ وارانہ تصادم کے کچھ واقعات ہوئے ہیں۔ ان واقعات کا چرچا مین اسٹریم میڈیا سے لے کر سوشل میڈیا پر بھی رہا۔وہیں، سوشل میڈیا پر کئی طرح کے ویڈیوز اور تصاویر بھی وائرل ہو رہی ہیں۔ سوشل میڈیا یوزرس کی جانب سے مختلف گمراہ کن اور غلط ویڈیوز اور تصاویر بھی شیئر کی گئیں، جن کا DFRAC کی جانب سے پہلے ہی فیکٹ چیک کیا جا چکا ہے۔
ان واقعات کے حوالے سے مزید تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ سوشل میڈیا یوزرس اس تصویر کو وائرل کرکے دعویٰ کر رہے ہیں کہ بھارت میں مسلم مخالف ظلم و تشدد کے خلاف ملائیشیا میں احتجاج ہوا ہے۔
حذیفہ نامی ایک یوزر نے ایک فوٹو کیپشن،’ملیشیائی مسلم ہندستانی مسلمانوں پر مظالم کے خلاف پروٹیسٹ کر رہے ہیں۔ کیوں بھیونڈی کے تمام چینل خاموش ہیں‘ کے ساتھ ٹویٹ کیا جس میں لوگوں کو اپنے ہاتھوں میں کلمہ لکھے جھنڈے اور ایک بینر دیکھا جا سکتا ہے۔ بینر میں انگریزی میں لکھا ہے ،’ او… مودی! ہمارے بھائیوں پر ظلم بند کرو یا پھر آنے والی خلافت تمھیں روک دے گی!!!‘
#IndianMuslimsUnderAttack
Malaysian Muslims protest against attacks on #IndianMuslims.#Malaysia #IndianMuslimsUnderAttack
why all the news channels of Bhiwandi are silent #wakeupbhiwandimedia pic.twitter.com/5uzj5M7UoH— Huzaifa ❗〽️❓ (@Huzaifa_Boss143) April 12, 2022
ساؤتھ ایشین جرنل (South Asian Journal) نے بھی وائرل تصویر پوسٹ کی اور دعویٰ کیا کہ ملائیشیا کے عوام، بھارت میں مسلمانوں پر ہونے والے ظلم و تشدد کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کر رہے ہیں۔ اس پوسٹ کے ساتھ ہیش ٹیگ #IndianMuslim #Malaysia #Indian MuslimUnderAttack بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔
https://twitter.com/sajournal1/status/1513792380708667392
فیکٹ چیک:
وائرل ہو رہی تصویر کوریورس امیج سرچ کرنے کے بعد، ہم نے پایا کہ ملائیشیا میں ہونے والے احتجاج کی یہ تصویر 2020 کی ہے، جب ملائیشیا کے دارالحکومت کوالالامپور میں بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے ایک مظاہرہ کیا گیا تھا۔ یہ احتجاجی مظاہرہ ہندوستان کے شہریت ترمیمی ایکٹ (سی اے اے) 2019 اور این آر سی کی مخالفت میں کیا گیا تھا۔ اس احتجاج کا حالیہ پرتشدد واقعات سے کوئی تعلق نہیں۔
یہاں دی گئی اطلاعات، حزب التحریر ملیشیا کی پریس ریلیز میں ملی۔ انہوں نے احتجاج کی وہی تصویر پوسٹ کی ہے جو سوشل میڈیا صارفین پوسٹ کر رہے ہیں۔
نتیجہ:
DFRAC کے اس فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ سوشل میڈیا یوزرس کی جانب سے جو دعوے کیے جا رہے ہیں، وہ گمراہ کن ہیں۔ ملائیشیا میں یہ احتجاجی مظاہرہ ہندوستان میں حالیہ پرتشدد واقعات کے خلاف نہیں بلکہ سی اے اے-2019 کے خلاف تھا۔
دعویٰ- بھارت میں مسلم مخالف پرتشدد واقعات کے خلاف ملائیشیا میں مظاہرہ
دعویٰ کنندگان: ساؤتھ ایشین جرنل
فیکٹ چیک: گمراہ کن
- فیکٹ چیک: معروف صحافی اسد کھرل نے بھارت کے خلاف پھیلائی گمراہ کن خبریں
- روسی صدر پوتن نے بی جے پی کے سابق رہنما کے پیغمبر اسلام ﷺ کے بارے میں متنازعہ بیان کو مذہبی آزادی کی خلاف ورزی قرار دیا، پڑھیں، فیکٹ چیک
(آپ DFRAC# کو ٹویٹر، فیسبک اور یوٹیوب پر فالو کر سکتے ہیں۔)