سوشل میڈیا سائٹس پر اخبار کی ایک کٹنگ وائرل ہو رہی ہے، جس میں سابق صدر ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام (APJ Abdul Kalam) کی تصویر نظر آ رہی ہے اور ان کا یہ بیان بھی لکھا ہے کہ مسلمان پیدا ئشی دہشت گرد نہیں ہوتا، انھیں مدرسوں میں بنایا جاتا ہے ۔
یوگی سمرتھک نامی یوزر نے اپریل 2022 کو ہندی میں کیپشن،’وہ کلام کیسے بنے جن کے اندر قصاب ہو‘ کے ساتھ اخبار کی ایک کٹنگ پوسٹ کی ہے، جس پر جلی حروف میں لکھا ہوا ہے،’ایک انمول کاغذ کی کٹنگ، جسے لوگوں نےاہمیت نہیں دی‘۔اخبار کی اس کٹنگ میں ڈاکٹر کلام (APJ Abdul Kalam) کی تصویر کے ساتھ ان کا بیان اس طرح درج ہے، ’مسلمان پیدائشی طور پر دہشت گرد نہیں ہوتے۔ انھیں مدرسوں میں قرآن پڑھائی جاتی ہے ، جس کے مطابق وہ ہندو، بَودھ، سکھ، عیسائی، یہودی اور دیگر غیر مسلموں کو چن چن کرمارتے ہیں ۔ دہشت گردی پر قابو پانے کے لیے بھارت میں چل رہے ہزاروں مدارس پر پابندی لگانا بے حد ضروری ہے‘۔
آنند پرکاش یادو 288 -اسمبلی قیصر گنج کے پیج پر 22 مارچ کے پوسٹ میں عزیز پور کے ایک مدرسے پر بلڈوزر چلائے جانے کی مذمت کی گئی ہے۔ اسی پوسٹ کے کمنٹ باکس میں پپو سنگھ بہرائچ نامی یوزر نے بھی وہی پوسٹ کی ہے۔
فیکٹ چیک:
انٹرنیٹ پر ریورس امیج سرچ کرنے پر ہمیں سابق صدر کلام کا ایسا کوئی بیان نہیں ملا۔ اگر یہ بیان ڈاکٹر کلام کا ہوتا تو یقیناً کسی معتبر ادارے کی طرف سے شائع یا ذکر کیا جاتا۔ تاہم، ہمیں 14 دسمبر 2014 کا ایک ہندی زبان میں بلاگ پوسٹ ملا جس میں وائرل کلپ کا ٹیکسٹ(متن) تحریر ہے، جو اے پی جے عبدالکلام (APJ Abdul Kalam)کے وائرل اخبار کی کٹنگ پر بھی لکھا گیا ہے۔ اس کا عنوان ’کمپیوٹر اور قرآن‘ ہے۔ یہ بلاگ ایل آر گاندھی کے نام سے لکھا گیا ہے۔
غور طلب ہے کہ ستمبر 2021 میں بھی اسی اخبار کی کٹنگ کی پکچر وائرل ہوچکی تھی۔
एक अनमोल पेपर कटिंग, जिसे सरकारों ने महत्व नहीं दिया pic.twitter.com/8DCYH2YHuE
— Shiv (@SHivAsHwaNi1) September 8, 2021
نتیجہ:
DFRAC کے اس فیکٹ چیک ثابت ہوتا ہے کہ سابق صدر ڈاکٹر کلام (APJ Abdul Kalam) نے ایسا کوئی بیان نہیں دیا ہے اور یہ اخبار کی کٹنگ فوٹو شاپڈ ہے لہذا صارفین اسے فرضی دعوے کے ساتھ شیئر کر رہے ہیں۔
دعویٰ:مسلمانوں کو مدارس میں دہشت گرد بنایا جاتا ہے: اے پی جے عبدالکلام
دعویٰ کنندگان: سوشل میڈیا یوزرس
فیکٹ چیک: فیک
- FACT-CHECK: NO, THE COLLAPSED MADRASA IN BIHAR DID NOT RESULT IN DEATHS OF 7 BOMB MAKERS
- کیا مندر توڑ کر بنائی گئی تھی اجمیر شریف کی درگاہ معلیٰ؟ پڑھیں، فیکٹ چیک
(آپ DFRAC# کو ٹویٹر، فیسبک اور یوٹیوب پر فالو کر سکتے ہیں۔)