سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے۔ یہ ویڈیو مسجد کے ڈرون شاٹ کی ہے اور مسجد سے اذان کی آواز آ رہی ہے۔ اس ویڈیو کو شیئر کر یوزرس دعویٰ کر رہے ہیں کہ سنبھل کی جامع مسجد سے اذان درد کی حالت میں دی جا رہی ہے۔
فیکٹ چیک
ڈی فریک ٹیم نے وائرل ویڈیو کی پڑتال کی۔ ہم نے پایا کہ درد والی اذان کی آواز کو 12 مئی 2024 کوایک یوٹیوب چینل پر فلسطین کے علاقے غزہ کا بتاکر شیئر کیا گیا ہے۔
مزید پڑتال کرنے پر ہم نے پایا کہ سنبھل کی جامع مسجد کا ڈرون شاٹ پنجاب کیسری ہماچل پردیش کے یوٹیوب چینل پر اپ لوڈ کیا گیا ہے۔ لیکن اس ویڈیو میں اذان کی آواز نہیں ہے۔ اس ویڈیو کے ساتھ جانکاری دی گئی ہے کہ یہ ڈرون ویڈیو سنبھل کا ہے، جہاں شاہی جامع مسجد کا سروے کرنے آئی ٹیم پر پتھراؤ کا واقعہ پیش آیا۔
نتیجہ
ڈی فریک کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ دردناک اذان کی آڈیو کو ایڈٹ کرکے سنبھل کی جامع مسجد کے ڈرون شاٹ میں جوڑا گیا ہے۔ اذان کی یہ آڈیو پہلے سے ہی انٹرنیٹ پر موجود ہے۔ لہذا یوزرس کا دعویٰ گمراہ کن ہے۔